• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی

پاکستان میں گندم کی پیداوار میں ریکارڈ کمی


گزشتہ برس پاکستان میں کپاس کی فصل کی کاشت میں بھی ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے برآمد کنندگان میں تشویش پائی جارہی ہے۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کو ایک یا 2 کروڑ نہیں پورے ڈیڑھ ارب ڈالر کی کپاس عالمی منڈی سے خریدنا پڑ سکتی ہیں۔

پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ ٹیکسٹائلز ہے لیکن اس کے خام مال کپاس کی پیداوار کا حال بہت برا ہے۔

کپاس کے بیج پر علاقائی ممالک جیسی توجہ نہ ہونے کے سبب بھارت جیسے ملک کپاس کی پیداوار میں پاکستان سے آگے نکل گئے۔

اہداف تھے کہ پاکستان کپاس ایکسورٹ کے ساتھ بھاری زرمبادلہ بھی کمائے اور آئی ایم ایف جیسے پروگرام کی ضرورت نہ ہو، تاہم صرف بیج پر عدم توجہ نے ملک کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔

ٹیکسٹائل ماہرین کے مطابق پاکستان کو رواں سال تقریباً 5 ملین بیلز امپورٹ کرنا ہوں گی۔

ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کو اس خریداری میں چند ماہ میں ہی ایک  ارب 50 کروڑ ڈالرز خرچ کرنا ہوں گے، یعنی آئی ایم ایف کی طلب سے ملنے والی سالانہ امداد سے زائد رقم یہاں خرچ کی جائے گی۔

ماہرین کے مطابق صرف موسم کو پیداوار میں کمی کی وجہ قرار دے کر متعلقہ ادارے بری الذمّہ نہیں ہو سکتے۔

پاکستانی بیج پیداواری اعتبار سے کمزور ہوتا گیا ہے اور اس جانب توجہ نہیں دی گئی۔

بھارت کپاس استعمال کے بعد بھی اربوں ڈالرز ایکسپورٹ سے کما رہا ہے اور پاکستان آئی ایم ایف کی سالانہ امداد سے زائد کی خریداری عالمی منڈی سے کر رہا ہے۔

تازہ ترین