• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ن لیگ نے حمایت کی تو پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں، تجزیہ کار

ن لیگ نے حمایت کی تو پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں، تجزیہ کار 


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے بیورو چیف لاہور رئیس انصاری نے کہا کہ ن لیگ نے پرویز الہٰی کی حمایت کی تو وہ وزیر اعلیٰ بن سکتے ہیں۔

نمائندہ خصوصی اسلام آباد ارشد وحید چوہدری نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان بھی سرگرم ہوچکے ہیں اقتدار کی غلام گردشوں میں یہ بھی ایک نظریہ پیش کیا جارہا ہے کہ عمران خان کے پاس آخری جو ترپ کا پتہ ہے وہ یہی ہے کہ وہ چوہدری نثار کو پچ کریں اور ان کو بزدار کی جگہ تبدیل کیا جائے۔

نمائندہ خصوصی کراچی افضل ندیم ڈوگر نے کہا کہ ایم کیو ایم راضی ہو چکی ہے، نمائندہ خصوصی کوئٹہ سلمان اشرف نے کہا کہ بلوچستان میں لاوا چار پانچ ماہ سے پک رہا تھا،بیورو چیف پشاور ارشد عزیز ملک نے کہا کہ کے پی کے میں کوئی ایک وزیر اعلیٰ نہیں ہے۔ 

بیورو چیف لاہور رئیس انصاری نے کہا کہ یہ پتھر باہر سے نہیں آیا یہ پتھر اندر سے کسی نے چلایا ہے عمران خان نے جب عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تھا تو ان کی اپنی جماعت میں ان کو کمزور ظاہر کرنا شروع کردیااور اس کے بعد ہی عمران خان کو کہنا پڑا کے یہ وسیم اکرم پلس ہیں اب جو معاملہ اندر سے آیا ہے یہ میرے نزدیک نہ کوئی فارورڈ بلاک ہے نہ کوئی پریشر گروپ ہے ۔

لیکن وہ ایک ایسی آواز ہے جو بزدار خود بھی بچانا چاہ رہے ہیں وہ ان کے ذریعے سینٹر کو بچانا چاہ رہے ہیں ان کے ساتھ جو سب بڑا الحاق رکھتی ہے وہ ہے مسلم لیگ ق ابھی ان کے ساتھ جو پرویز خٹک ،جہانگیر ترین کے ساتھ ان کے معاملات طے ہوئے ہیں ان کو چار اضلاع چاہئے تھے ان کو چار اضلاع مل گئے ہیں عثمان بزدار کو مسلم لیگ ق کی بہت سپورٹ حاصل ہے وہ چاہتی ہے بزدار یہاں سے نہ ہلے ۔ 

بزدار کو حقیقی سرپرستی عمران خان کی حاصل ہے عمران خان اتوار کو لاہور آرہے ہیں اس کے علاوہ ناراض ارکان بھی ساتھ بیٹھیں گے ابھی عثمان بزدار جاتے نظر نہیں آرہے یہ کہا جاتا ہے کے جنات بھی کچھ کام کررہے ہیں جتنے بھی لوگ باہر سے آئے تھے انہوں نے آواز اٹھانا شروع کردی ہے ناراض گروپ کے ارشاد یہ بھی پیپلز پارٹی سے آئے تھے لیہ سے ہیں مجھے مرکز اور پنجاب میں تبدیلی کے آثار نظر نہیں آرہے۔

ابھی تک جو چیزیں نظرآرہی ہیں اس کے مطابق عمران خان اور عثمان بزدار اپنی اپنی جگہوں پر ہیں سارے پاورز چیف سیکریٹری اور آئی جی کو دے دیئے گئے ہیں اس لئے وزیراعلیٰ کو پاور دینے کی بھی ضرورت ہے اگر وزیراعلیٰ کو کمزور کررہے ہیں تو عمران خان کو چاہئے کے ان کو تبدیل ہی کردیں آنے والے دنوں میں مجھے لگ رہا ہے کے ایم کیو ایم کی ناراضگی بھی ختم ہوجائے گی۔

تازہ ترین