• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی ایم این ایز سے ملاقات کی اندرونی کہانی

وزیراعظم کی ایم این ایز سے ملاقات کی اندرونی کہانی


وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

پارٹی ایم این ایز سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کئی روز سے جاری افواہوں کو یہ کہہ کر جھاگ کی طرح بٹھادیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان کو ان کے عہدے سے کسی صورت نہیں ہٹایا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پنجاب کے چیف ایگزیکٹو ہیں، تمام اختیارات ان کے پاس ہیں، فیصلے اسلام آباد سے نہیں ہو رہے، وزیراعلیٰ پنجاب ہی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار مکمل بااختیار ہیں یہ ایک پروپیگنڈہ ہے کہ ان کے پاس اختیار نہیں، چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نئے ہیں یہ وزیراعلیٰ کی ٹیم کے طور پر کام کریں گے۔

عمران خان نے پنجاب حکومت کو جلد ولیج کونسل کی سطح پر بلدیاتی انتخابات کا ٹاسک دیدیا اور کہا کہ ولیج کونسل کے انتخاب کی تیاری کرکے الیکشن کا اعلان کیا جائے کیونکہ نچلی سطح پر انتخابات ہی عوامی مسائل کا حل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ مافیا منصوبہ بندی کے تحت پروپیگنڈا کر رہا ہے، ساری زندگی دباؤ میں نہیں آیا، نہ کبھی آؤں گا، پارٹی میں کچھ لوگ پالیسی کے خلاف چل رہے ہیں، مجھے علم ہے لیکن نام نہیں لوں گا۔

مہنگائی کے معاملے پر وزیراعظم نے صوبائی حکومت سے کہا کہ عوام کو حقائق بتائے جائیں کہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو معاشی طور پر کیسے تباہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 3 وزیروں کو فارغ کردیا گیا ہے، ان کے علم میں ہے کہ پنجاب میں بھی کئی لوگ وزیراعلیٰ بننے کے امیدوار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ہیٹ پہن کر نکلتا تھا اور اپنی تشہیر پر 50 ارب روپے سرکاری خزانے سے خرچ کر دیے، چوہدری شوگر ملز میں چوری پکڑی گئی، یہ سارا ٹبر ہی فراڈیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جعلی اکاؤنٹ کیس میں بھی آصف علی زرداری کی چوری سامنے آ گئی، ان لوگوں نے اب سیاست میں نہیں آنا ہے۔

وزیراعظم نے صوبائی حکومت سے کہا کہ عوام کو حقائق بتائے جائیں کہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو معاشی طور پر کیسے تباہ کیا۔

تازہ ترین