• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس، حکام نے وبا کا پھیلنا نظر انداز کیا، امریکی اخبار

کراچی (نیوز ڈیسک) کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں کئی ہلاکتوں کے بعد چینی صدر شی جن پنگ یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ مرض کا مقابلہ کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے کمیونسٹ پارٹی کا غیر معمولی اجلاس طلب کیا اور بیماری سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم اس لڑائی میں کامیاب ہوں گے۔ اگرچہ ملکی سطح پر صورتحال کی سنگینی کا فوری ادراک کیا گیا لیکن جس صوبے ہوبئی میں اس وبا کا آغاز ہوا۔

وہاں کی مقامی انتظامیہ نے خطرے کو سمجھنے میں سستی دکھائی اور لگتا ہے کہ بدستور وہ اس مرض سے نمٹنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

کلیرمونٹ میک کینا کالج کیلیفورنیا کے پروفیسر من شن پائی کہتے ہیں کہ مقامی حکام نے وبا کے پھیلنے کو نظر انداز کردیا، میڈیا کو دبا دیا گیا جبکہ عوام کو بھی بے خبر رکھا گیا، نتیجہ یہ نکلا کہ اہم وقت، جس میں حفاظتی اقدامات کرنا چاہئے تھے، وہ ضایع ہوگیا۔

تاہم، بعد میں حکومت نے متاثرہ صوبے کو لاک ڈائون کردیا، ووہان میں ہنگامی بنیادوں پر صرف اسی مرض سے نمٹنے کیلئے دو اسپتال قائم کیے جا رہے ہیں، جو مہینوں یا برسوں نہیں بلکہ چند روز میں ہی فعال ہو جائیں گے۔

لووی انسٹی ٹیوٹ سڈنی کے سینئر فیلو رچرڈ میک گریگر کہتے ہیں کہ اچھی بات یہ ہے کہ چینی حکام انتہائی تیزی سے ایجنسیوں اور وسائل کو متحرک کر سکتے ہیں تاکہ مسئلے سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹا جائے، لیکن بری خبر یہ ہے کہ چینی لوگ باتوں کو چھپا بھی لیتے ہیں۔

اب تک یہ واضح نہیں ہو پا رہا کہ وبا کے پھیلنے اور حکومت کے اقدامات کے موثر ہونے کی سطح کیا ہے لیکن اس وقت صدر شی جن پنگ کی سیاسی بصیرت پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں اور گزشتہ سال سے انہیں ایجنڈا کے حوالے سے کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے جن میں ہانگ کانگ کے مظاہرے بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین