• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس سے نمونیا جیسی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں

کراچی (نیوز ڈیسک) چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس سانس کی نالی پر حملہ کرتا ہے جس کے باعث نمونیا جیسی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور مریض عمومی طور پر ٹھنڈ کی وجہ سے متاثر ہونے جیسی کیفیات محسوس کرتا ہے۔

نومبر 2002ء سے جولائی 2003ء تک چین میں سارس وائرس پھیل گیا تھا جو سانس کی نالی کو متاثر کرتا تھا۔

اس کی وجہ سے مجموعی طور پر 17؍ ممالک میں 774؍ اموات ہوئیں جبکہ 8089؍ افراد متاثر ہوئے تھے۔ زیادہ تر اموات چین اور ہانگ کانگ میں ہوئیں۔ اب اس نئے کرونا وائرس کی وجہ سے 2؍ ہزار افراد متاثر جبکہ 56؍ اموات ہو چکی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ وائرس چین کے صوبے ووہان کی مارکیٹ سے پھیلنا شروع ہوا اور اب دنیا کے مختلف ممالک تک پھیل چکا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے مریض کو بخار اور کھانسی شروع ہو جاتی ہے۔

سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے جیسا کہ نمونیا میں ہوتا ہے، اس کے بعد پیٹ کے متاثر حتیٰ کہ گردے خراب ہو جاتے ہیں۔ آخری مرحلہ مریض کی ہلاکت پر منتج ہوتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، مریض میں فلو جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں، تھکاوٹ اور گلے میں خراش اور درد محسوس ہوتا ہے۔ انسانوں کے درمیان یہ وائرس کھانسی اور چھینک، ہاتھ ملانے اور چھونے سے یا پھر فضلے سے پھیلتا ہے۔

یاد رہے کہ تین ماہ قبل ہی امریکی ماہرین صحت نے خبردار کیا تھا کہ نیا کرونا وائرس دنیا میں سالانہ 6؍ کروڑ 50؍ لاکھ افراد کی ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے۔

تازہ ترین