کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے اور تصویر ہٹانے پر وفاقی حکومت سے سرکاری طور پر احتجاج کیا ہے، سال2020وفاقی حکومت کا آخری سال ہوگا۔ یہ بات صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے ہفتے کو اپنے بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند اور تصویر ہٹانے یا نام بدلنے کی کوشش کی تو عوام بنی گالا کا گھیراو کرینگے۔انہوں نے حکومت پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کوگیس، بجلی، پیٹرول، آٹا اور چینی مہنگی کرنے کا ٹیکہ تو لگاتی رہی ہے، اب حوروں والا ٹیکہ لگوادے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت بینظیرکے نام سے خائف ہے، پی پی دشمنی میں حکومت اتنی اندھی ہوگئی ہے کہ شہید وں کو بھی نہیں بخشا جارہا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکمران یاد رکھیں نام بدلنے یا تصویر ہٹانے سے لوگوں کے دلوں سے شہید بینظیر کو مٹایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ عمران خان بتائیں وہ شہید بی بی کی تصویراورنام سے خوفزدہ کیوں ہیں جو حکمران خواتین سے نفرت کرتا ہو وہ کبھی بھی لیڈر نہیں بن سکتا، وزیراعظم انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے اور تصویر ہٹانے والی خبرون کی وضاحت دیں۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ چور دروازے سے آنے والے سابقہ عوامی حکومتوں کے پروگرام چوری کرکے اپنا چورن بیچ رہے ہیں۔