• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگریٹ کی دکانوں پر اشتہارات، اسپانسر شپ اورانعامی اسکیموں پر مکمل پابندی

اسلام آباد (بلال عباسی) وزارت صحت نے سگریٹ کے اشتہارات، سپانسر شپ اورانعامی سکیموں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے، پاور وال، پوسٹرز، بینرز ، سکرین، سینما گھروں اورتھیٹرز میں سگریٹ کے اشتہارات کو غیر قانونی قرار دیدیا گیاہے، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تمباکو مصنوعات کے تشہیر پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ سگریٹ بنانے والی کمپنیاں دکان میں یا باہرکوئی اشتہار چسپاں نہیں کر سکیں گی، کسی کوذاتی ای میل یاڈاک کے ذریعہ اشتہار نہیں دیا جا سکے گا، کم عمر بچے اب تمباکو مصنوعات کی اشتہاری مہم جوئی کاشکار نہیں ہونگے، ہرسال ایک لاکھ 66 ہزار افرادتمباکونوشی کےباعث امراض سے مر جاتےہیں، تمباکونوشی کی روک تھام پرمؤثر قانون سازی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، قانون کےاطلاق کیلئے حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے،واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر کے سگریٹ ریٹیلرز کو نوٹسز جاری کردیئے تھے، ترجمان ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فیکٹریاں، ڈسٹری بیوٹرز اور دکاندار غیر قانونی سگریٹ کی فروخت بند کریں، سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری اور تحریری ہیلتھ وارننگ شائع کرنا لازمی ہے، 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنیوالے دکاندار کو جرمانہ ہوگا، جعلی سگریٹ کی نقل و حمل میں ملوث گاڑی بھی ضبط کرلی جائیگی، گزشتہ سال وزارت صحت کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی تھی جسکے مطابق پاکستان زیادہ سگریٹ نوشی کرنیوالے دنیا کے پہلے 15 ممالک میں شامل ہے، پاکستان میں کل 31.8 فیصد مرد اور 5.8 فیصد خواتین جبکہ 19 فیصد نوجوان سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔
تازہ ترین