• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ق لیگ ڈٹ گئی، شفقت محمود کی پرویز الٰہی سے ملاقات، وزیراعظم کا پیغام پہنچایا، مذاکرات پر قائل نہ کرسکے، دونوں اتحادیوں میں فاصلے برقرار

لاہور(نمائندہ جنگ، ٹی وی پورٹ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پرویز الٰہی سے ملاقات کرکے انہیں وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا تاہم وہ حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی قیادت کو نئی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کیلئے قائل نہ کر سکے، ق لیگ اپنے مطالبے پر ڈٹ گئی ہے، یوں حکومت سے اتحادی جماعت کے بڑھتے فاصلے اور تحفظات تاحال برقرار ہیں۔ 

شفقت محمود کا کہنا ہے کہ اختلافات کا تاثر غلط ہے ملاقات خوشگوار رہی، ہمارا تعلق کچھ لو اور دو پر مبنی نہیں، ق لیگ کے تحفظات بڑی حد تک دور ہوچکے۔ جبکہ ق لیگ کا کہنا ہے کہ پہلی کمیٹی میں جو طے ہواپہلے اس پر عمل کیا جائے، پھر نئی کمیٹی سے بات ہوگی۔ 

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن اور ذاتی حیثیت میں ملاقات کرنے والے شفقت محمود سے اتحاد کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا۔ وفاقی وزیر نے ملاقات کے بعد اکیلے میڈیا ٹاک کی جس میں ق لیگ کا کوئی رہنما شریک نہ ہوا۔

ق لیگی قیادت کا موقف ہے کہ پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کی کمیٹی میں طے شدہ معاملات پر عملدرآمد ہونا چاہئے، پھر نئی کمیٹی سے بات ہوگی، نئے سرے سے دوبارہ اتحاد کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے۔ پہلی کمیٹی میں جو طے ہوا، اس پر عمل کیا جائے۔

شفقت محمود نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کا مضبوط رشتہ ہے۔ دونوں اتحادیوں کے درمیان جلد ملاقات ہوگی۔ ق لیگ کے جو خدشات تھے، وہ بڑی حد تک حل ہو چکے ہیں۔ انھیں خدشہ تھا کہ نئی کمیٹی بنی تو دوبارہ شروع سے بات ہوگی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ پرویز الٰہی کے ساتھ خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔ تاثر پھیل رہا تھا کہ حکومت اور مسلم لیگ (ق) میں اختلافات ہیں لیکن یہ غلط ہے۔ ہماری سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے۔ ہمارا رشتہ صرف کچھ لو اور کچھ دوپر مبنی نہیں ہے۔

انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کا بہت تجربہ ہے، ہم ان سے سیکھتے ہیں۔ نئی کمیٹی بننے کا مقصد یہ نہیں کہ معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوگا۔ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ جو معاہدہ ہوا، اسے آگے لیکر چلیں گے۔

نئی مذاکراتی ٹیم کااتحادی جماعت سے یہ پہلا رابطہ تھا جو ناکام ہوا اورجس میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ شفقت محمود نے چوہدری پرویز الٰہی کووزیراعظم کا خصوصی پیغام پہنچایااور بتایا کہ وزیراعظم عمران خاں ملائشیاکے بعد اتحادی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کے انکے تحفظات کو دور کرینگے ۔ 

واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ میں بڑھتے فاصلے کم کرنے کے مشن کیلئے وزیراعظم نے وفاقی وزیر شفقت محمود، گورنر پنجاب چوہدری محمد سروراوروزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارپر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی کے رکن کی چوہدری برادران سے انکی یہ پہلی ملاقات تھی۔ 

یاد رہے حکومت سے معاہدے کے تحت ق لیگ کو وفاق اور پنجاب میں دو دو وزارتیں ملنا تھیں جس پرحکومت عمل نہ کرسکی۔

پاور شیئرنگ کے تحت ضلعی سطح اور مختلف حکومتی اداروں میں مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کو نمائندگی ملنا تھی۔ ڈے ٹو ڈے افیئرز میں بھی تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان مشاورت کا معاہدہ ہوا۔

تازہ ترین