وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے مسئلہ کشمیر سے متعلق وزارت خارجہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا۔
قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران ڈاکٹر شریں مزاری کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے خصوصاً وزارت خارجہ پوری طرح وزیر اعظم کو سپورٹ نہیں کرسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ کو وزیراعظم کے وژن کےمطابق بہت کچھ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فورس کی تعیناتی اور مقبوضہ وادی کو اسلحے سے پاک کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔
ڈاکٹر شیریں مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت سے آگے بڑھ کر کشمیریوں کی مدد کرنا ہوگی۔
اپنے خطاب میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ قرار دے چکی ہے کہ متنازع حصے کی حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت پر الزام لگایا جاتا ہے کہ اس نے کشمیر پر کچھ نہیں کیا، الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں کہ ان کے وزیر اعظم بھارت گئے تو کشمیری قیادت کی بجائے صرف تاجروں سے ملے تھے۔