• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میونخ( اے ایف پی)ایک سینئر امریکی عہدے دار نے طالبان سے معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں 7روزہ جنگبندی کے امریکا اور طالبان کے معاہدے کا اطلاق پورے ملک میں ہوگا، طالبان نے عملدرآمد کیا تو جامع مذاکرات ہونگے،واشنگٹن کو امید ہے کہ یہ عارضی جنگ بندی ایک مکمل امن معاہدے کا باعث بنے گی۔ عہدیدار نےطالبان کے موقف’’ جنگ بندی جمعے سے شروع ہوگی‘‘ کے برخلاف بتایا کہ اس 7روزہ جنگ بندی کا آغاز ابھی نہیں ہوا لیکن یہ واقعی’’جلد ہی‘‘ شروع ہوگا۔اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ’’تشدد میں کمی کا معاہدہ بہت مخصوص ہے،اسکا اطلاق ملک بھر میں ہوگا اوراس میں افغان بھی شامل ہیں۔‘‘میونخ سیکورٹی کانفرنس میں عہدیدار نے بتایا کہ امریکی فوج ، جس کے افغانستان میں 12ہزار سے13ہزارفوجی موجود ہیں ، تشدد میں کمی کی نگرانی کرے گی اور کوشش کرے گی کہ طالبان عارضی جنگ بندی معاہدے پر برقرار رہیں۔امریکی فوج اور طالبان کے مابین مواصلاتی چینل کسی بھی طرح کےپیش آنے والے مسئلے سے نمٹنے کیلئے بنایا گیا ہے کیوں کہ بیرونی عناصر کی طرف سے معاہدے کو سبوتاژ کرنے کیلئے ممکنہ طور پر’’فالس فلیگ آپریشن‘‘ کیے جاسکتے ہیں۔
تازہ ترین