• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واہگہ کے راستے تجارت بند ہونے سے سرحدی مزدور مشکلات کا شکار

لاہور(خالد محمود خالد) پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ بارڈر کے راستے تجارت بند ہونے سے سرحد پر کام کرنے والا مزدور طبقہ سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اس وقت رکاوٹ پڑی جب پلوامہ حملے کے الزام میں بھارت نے پاکستان کو دئیے گئے پسندیدہ ملک کا درجہ واپس لے لیااور پاکستان سے آنے والے سامان پر دو سو فی صد ٹیکس عائد کردیا جس کے بعد پاکستانی تاجروں نے اپنا سامان بھارت بھیجنا بہت حد تک کم کر دیا۔گزشتہ سال کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارت سرکاری طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعددونوں ملکوں کے درمیان تجارت ماضی کی نسبت 90فی صد کم ہو گئی۔امرتسر میں انٹرنیشنل افئیرز کے ماہر صحافی راویندر سنگھ روبن نے جنگ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی تجارت کے پیش نظربھارتی حکومت نے اٹاری میں120ایکڑ ایریا پر150کروڑ روپے مالیت کی نئی (ICP) چیک پوسٹ قائم کی جس میں ٹرکوں کی پارکنگ کے لئے 55000مربع میٹر ایریا مخصوص کیا گیا تھا۔اس چیک پوسٹ کا افتتاح کرنے کے لئے اس وقت کے پاکستان کے وزیر تجارت مخدوم امین فہیم، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور چوہدری شجاعت حسین خاص طور پر اٹاری آئے تھے۔
تازہ ترین