• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

IFJ کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں صحافی کامران یوسف کی گرفتاری کی مذمت

برسلز (حافظ انیب راشد) صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم IFJ نے مقبوضہ کشمیر کے مقامی صحافی کی " رات کے چھاپے" میں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ آئی ایف جے کے اعلامیے کے مطابق 16 فروری کی رات کو 11 بجے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں پولیس نے ایک ڈی ایس پی کی سربراہی میں مقامی صحافی کامران یوسف کے گھر پر چھاپہ مارا۔ پولیس کامران یوسف کو گرفتار کر کے لے گئی اور رات کے وقت گھنٹوں ان سے اس بات پر تفتیش کی گئی کہ کامران منظور کے نام سے پاکستان نواز حریت لیڈر سید علی گیلانی کا ٹوئٹر اکاونٹ چلاتا ہے۔ پولیس نے کامران یوسف کے تمام ٹیلیفون کی جانچ پڑتال بھی کی جنہیں کچھ نہیں ملا۔ اس واقعے کی کشمیر پریس کلب کے علاوہ انڈین جرنلسٹس یونین IJU نے بھی مخا لفت اور مذمت کی ہے۔ کشمیر پریس کلب نے آئی ایف جے کو لکھے گئے پیغام میں بتایا کہ " پولیس کی جانب سے ایک صحافی کے گھر پر رات کو مارے جانے والے چھاپے نے اس بات کو ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں صحافی کتنے خطرناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ کشمیر پریس کلب نے مزید مطالبہ کیا کہ آئین میں دی گئی تحریر واظہار کی آزادی کی مناسبت سے صحافیوں کو آزادانہ کام کرنے کا موقع دیا جائے ۔ اس تفصیل کے بعد انٹرنیشنل یونین آف جرنلسٹس IFJ نے مقبوضہ کشمیر میں بے بنیاد الزامات پر صحافی کی گرفتاری اور آدھی رات کے چھاپوں کو صحافیوں کو ڈرانے اور انہیں خاموش کرانے کاحربہ قراردیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
تازہ ترین