ایف ٹی ڈاٹ کام
کیا یورپی پروجیکٹ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ ڈیٹا کورونا وائرس کے اثرات ظاہر کرے گا؟
یوروزون کی بیشتر معیشتوں میں حالیہ برسوں میں نمو سست رہی ہے، اب برآمدات پر انحصار کرنے والے بلاک کو مہلک کورونا وائرس سے ہونے والے اقتصادی ضمنی اثرات سے نمٹنا ہے۔
آئی ایچ ایس مارکیٹ جمعہ کو جامع خریداری مینیجرز کے اشارے جاری کرے گا، جس نے یوروزون اور اس کی دو بڑی بڑی معیشتوں فرانس اور جرمنی کے لئےمینو فیکچرنگ اور سروسز کی سرگرمی کو یکجا کیا ہے۔یہ سرسری تصویر فراہم کرے گا کہ خطے کی کمپنیاں کس طرح کام کررہی ہیں اور ابتدائی اشارہ پیش کرسکتا ہے کہ اس کا اثر کتنا شدید ہوگا۔
یوروزون کی پانچ ماہ کی بلندی کیلئے جنوری کے مطالعے سے بلاک کی خوش قسمتی میں اضافے کا پتا چلا تاہم فروری کے سروے سے چین کے شٹ ڈاؤن سے ہونے والے کسی بھی نتیجے کی بہتر تصویر ملے گی۔
بالخصوص جرمنی میں ضدی افراط زر میں کمی اور نمو ابھی بھی کمزور ہونے کے ساتھ،یورپی سینٹرل بینک نے گزشتہ سال شرحوں میں کٹوتی کی اور اس کے متنازع بانڈ خریداری پروگرام کو دوبارہ شروع کیا۔تاہم،اس رائے کو تقسیم کیا گیا ہے کہ آیا اس مالیاتی نرمی سے زیادہ مثبت اثر پڑے گا،خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ ای سی بی نے پہلے ہی کتنا سرمایہ داخل کیا ہے۔
گزشتہ بدھ کے روز صنعتی پیداوار کے اعدادوشمار میں تھوڑا اطمینان ملا۔ اس نے دسمبر2019 میں یوروزون میں1.2 فیصد کمی اور 2019 کے لئے 1.4 فیصد کمی ظاہر کی۔
پیرفورڈ انٹرنیشنل کے انویسٹمنٹ آفیسر ٹونی کزنز نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور کی جانب دیکھ رہے ہیں جہاں یورپ میں ترقی رکی ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کے دگنا متاثر کرنے اور مایوس کن اقتصادی اعدادوشمار نے گزشتہ ہفتے یورو کو اس کی تقریباََ تین سال کی سب سے کمزور سطح پر بھیج دیا۔
فنانشل ٹائمز کے تجزیہ کار لارنس فلیچر کے مطابق دریں اثناء آئی ایچ ایس مارکیٹ جمعہ کو برطانیہ کے لئے ایک پی ایم آئی بھی شائع کرے گا،جبکہ اقتصادی نمو بھی غیر تسلی بخش رہی ہے،جو جزوی طور پر یورپی یونین سےبرطانیہ کے خارج ہونے پر غیر یقینی صورتحال کا باعث بنی ہے، بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد برطانیہ نے جنوری میں اپنے پی ایم آئی میں غیر متوقع طور پر مستحکم بحالی کا لطف اٹھایا۔
کیا فیڈرل ریزرو 2020 ءسال بھر انتظار کرے گا
فیڈرل ریزروز کی حالیہ پالیسی کا تعین کرنے کیلئے اجلاس کے منٹس جاری کیے جائیں گے۔ جنوری میں امریکی مرکزی بینک ثابت قدم رہا اور اس نے 5.1 سے 75.1 فیصد کی حد تک اپنی پالیسی کی بنیادی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔
چیئرمین جے پویل نےاس بات پر زور دیا کہ امریکی معیشت اچھے مقام پر قائم ہے اوریہ کہ حکام نے سال کے اختتام پر شرح سود جہاں تھی انہوں نے اسے وہیں چھوڑنے کے منصوبے میں کوئی ردوبدل نہیں کیا تھا۔
پھر بھی مارکیٹ کے شرکاءنے خزانے کو واپس پرانی کیفیت میں بھیجنے کیلئے مصالحت پر کچھ تبصرے کیے۔ مسٹر پاؤل کے انکشاف کہ موجودہ امریکی پھیلاؤ کے طول کو دیکھتے ہوئے فیڈرل ریزرو اسکے 2 فیصد ہدف سے نیچے مستقل طور پر جاری مہنگائی کے ساتھ مطمئن نہیں ہے۔
مزید برآں مسٹر پاؤل کی اقتصادی نمو پر کورونا وائرس پھیلنے کے امکانی اثرات کے بارے میں انتباہ سے سرمایہ کاروں کے اس خیال کو مزید تقویت ملی کہ فیڈرل ریزرو 2020 میں ایک بار پھر شرح سود میں کمی لائے گا۔
سی ایم آئی گروپ کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے اوائل میں ایک چوتھائی پوائنٹس کٹوتی کی توقعات حالیہ ہفتوں میں بڑھ گئیں، جس کی اجلاس سے قبل تاجر سال کے آغاز میں توقع کررہے تھے ۔
اجلاس کے منٹس کے اجراء کے بعد مزید واضح ہوجائے گا کہ مرکزی بینک کے عہدیدار ان امور پر کہاں کھڑے ہیں، اور اگر افراط زر یا چین کا صحت کا بحران امریکی معاشی نقطہ نظر کو کافی حد تک تبدیل کردے گا تا کہ نرمی کا جواز پیش کیا جاسکے۔
گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس کو اپنی دلیل دیتے ہوئے مسٹر پاؤل نے کہا یہ بتانا قبل از وقت ہوگا کہ کورونا وائرس سے معیشت کو اگر کوئی نقصان پہنچاتو وہ کتنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حتیٰ کہ قیاس آرائی کرنا بھی کافی غیر یقینی ہے، ہم اقتصادی اعدادوشمار کا جائزہ لیں گے۔
کیا تانبا کورونا وائرس سے وابستہ گراوٹ سے نکل پائے گا؟
کوروناوائرس کے پھیلاؤ سے تانبے کی پرانی کیفیت میں واپسی ختم ہوگئی۔امریکا اور چین کے مابین ابتدائی تجارتی معاہدے کے بعد گزشتہ سال کے آخر میں توقعات میں اضافہ مہلک وائرس سے طلب کے متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظر تیزی سے کم ہوگیا، اکثر وسیع پیمانے پر استعمال ہونے کی وجہ سےاس دھات کو عالمی معیشت کیلئے رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔
گھریلو وائرنگ سے لے کر بجلی کی ترسیل کی کیبلز تک ہر چیز میں استعمال ہونے والی دھات صحت کے بحران کا پیمانہ واضح ہونے کے دو ہفتوں بعد 5528 ڈالر کی اپنی تین سال کی کم ترین سطح پر گرنے سے قبل جنوری کے وسط میں 6300 ڈالرفی ٹن تک پہنچ گئی تھی۔اب اس کی تجارت فی ٹن 5700 ڈالر سے زائد میں ہورہی ہے۔
بی ایم اور کیپیٹل مارکیٹس میں اجناس کی تحقیق کے شعبہ کے سربراہ کولن ہیملٹن نے کہا کہ خام دھات کو پگھلاکر صاف کرنے والے کارخانے تقریباََ معمول کے مطابق چل رہے تھے کیونکہ انہیں بند کرنا اور دوبارہ چلانا آسان نہیں تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تاہم معدنی آمیزش کو کاٹنے اور ویلڈ کرکے انہیں مصنوعات میں تبدیلی کرنے والی مشین فیبریکٹر اپنی گنجائش سے 50 فیصد کم چل رہی ہیں،جو دھات پگھلا کر صاف کرنے والے کارخانہ داروں کو مصنوعات کی تیاری یا صاف تانبا گوداموں میں بھیجنے پر مجبور کررہی ہیں۔
جیسا کہ نئے قمری سال کی تعطیلات کے بعد چین کام پر واپس آچکا ہے، تانبے کی منڈی پر وائرس کے اثرات واضح ہونے چاہئیں۔بڑے پروڈیوسر اینٹو فاگستا اور بی ایچ پی کچھ رہنمائی فراہم کرسکتے ہیں جب وہ آنے والے ہفتوں میں کارپوریٹ آمدنی جاری کریں گے۔
کولن ہیملٹن نے کہا کہ ہم خام تانبہ صاف کرنے والے چینی کارخانہ داروں کی کچھ مزید تزویراتی بحالی دیکھنے کی توقع کرتے ہیں، کم قیمتوں میں شیڈول کام کی تاریخ کو بڑھانے پر غور کررہے ہیں۔
ہیری ڈیمسی کے مطابق تاہم، دیگر اشیاء کی طرح،قیمتوں کو کافی حد تک بڑھانے کے لئے جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ وائرس کے قابو میں آنے کے آثار ہیں۔