• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ اور طالبان کے درمیان جزوی صلح اور جنگ بندی شروع

امریکہ اور طالبان کے درمیان جزوی صلح اور جنگ بندی شروع


کابل (اے ایف پی /نیٹ نیوز ) افغانستان میں امریکہ اور طالبان کے درمیان جزوی صلح اور جنگ بندی شروع ہو گئی ہے۔ یہ سات روزہ جنگ بندی اگر کامیاب ہوتی ہے تو 29 فروری کو طالبان اور امریکہ کے درمیان ʼامن معاہدہ طے پا جائے گا۔دوسری جانب اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے صوبہ قندھار میں طالبان کے ایک کمانڈر نے انہیں بتایا ہے کہ اسے تشدد میں کمی کے آرڈرز ملے ہیں۔البتہ ایک اور طالبان کمانڈر کا کہنا تھا کہ انہیں صرف مرکزی شہروں اور ہائی ویز پر حملے نہ کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔دریں اثنا امریکی وزیرِ دفاع مارک ایسپر نے ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ طالبان کو تشدد میں معنی خیز کمی کے لیے اپنے عہد پر کاربند رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر طالبان امن کا راستہ ترک کرتے ہیں تو ہم اپنا اور اپنے افغان شراکت داروں کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔علاوہ ازیں نیٹو کے رزولوٹ سپورٹ مشن اور امریکی افواج کے سربراہ جنرل اسکوٹ مِلر نے کہا ہے کہ افغانستان میں شورش کی کارروائیوں میں کمی لانے کے معاملے پر تمام فریقین متفق ہیں۔جنرل اسکوٹ مِلر نے مزید کہا کہ ذاتی طور پر رزولوٹ سپورٹ کا مشن فرائض کی انجام دہی کا خواہاں ہے اور اپنے ذمے کا کام تندہی سے کرنے کا پابند ہے۔افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان تشدد میں کمی کے معاہدے کا اطلاق شروع ہوگیا ہے مگر القاعدہ، داعش اور دیگر گروہوں کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

تازہ ترین