نیو کاسل (پ ر) برطانیہ کی معروف سماجی شخصیت ڈاکٹر پرویز محمود چوہدری نے کہا ہے کہ20 فروری1973ء کو برطانیہ میں شہید ہونے والے میرپور آزاد کشمیر کے دو سپوتوں محمد حنیف اور بشارت حسین کی عظیم قربانی ہماری قومی تاریخ کا ناقابل فراموش سانحہ ہے۔ 1971ء کی جنگ میں سقوط ڈھاکہ کا دلخراش واقعہ پیش آیا اور بھارت نے90ہزار سے زیادہ ہمارے فوجی قید کرلیے، ان کی رہائی کی تمام سفارتی کوششیں جب بے سود ثابت ہوئیں تو یہ دونوں شہدا اور ان کے تیسرے ساتھی دلاور نے آج سے47سال قبل برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن داخل ہوکر نعرہ بلند کیا کہ ہمارے قید فوجی رہا کرو اور کشمیر سے نکل جائو، اس موقع پر بھارتی سفارت کاروں کی چیخ و پکار سے آنے والی پولیس نے فائر کرکے محمد حنیف اور بشارت حسین کو شہید کر دیا۔ دلاور زخمی ہوگئے۔ اس سانحہ پر برطانیہ میں مظاہرے شروع ہوگئے، جن میں ایم پی پوپ اور دیگر لوگ بھی شامل ہوگئے، کیس عدالت گیا تو برطانیہ کے پولیس چیف نے معافی مانگ لی۔ پاکستانی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شہدا کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور جب یکم مارچ 1973ء انکے جسدخاکی پاکستان آزاد کشمیر پہنچے تو عوامی سمندر نے استقبال کیا، پوری دنیا اور عالمی میڈیا کی توجہ بھارت کی قید میں ہمارے فوجیوں کی طرف مڑ گئی اور ان کی رہائی میں ان شہدا کا خون شامل ہے۔ ان وزارت کا اظہار ڈاکٹر پرویز محمود چوہدری نے محمد حنیف اور بشارت کی47 برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد حنیف اور بشارت حسین پوری کشمیری قوم کے ہیرو ہیں، نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہیں، انہوں نے کہا، تارکین وطن کشمیری مطالبہ کرتے ہیں کہ یوم پاکستان اور یوم دفاع کے موقع پر وفاقی حکومت ان کیلئے خصوصی میڈل دے۔ حکومت آزاد کشمیر ان کا یوم شہادت سرکاری طور پر منائے۔ شہدائے لندن محمد حنیف اور بشارت حسین کا مشن جاری و ساری رکھیں گے۔ ڈاکٹر پرویز محمود چوہدری نے مزید کہا، میرپور میں محمد حنیف شہید کے مقبرہ کی لنک روڈ پر قبضہ مافیا کا گیرج مسمار کرکے سڑک وگزار کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی، دفاع اور استحکام کیلئے خون کا آخری قطرہ دینا عین ایمان سمجھتے ہیں۔ آخر میں شہدا کے درجات کی بلندی، پاکستان کے تحفظ و سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی کامیابی کیلئے دعا کروائی گئی۔