• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت پٹرولیم کا اربوں روپے مالیتی گیس کا ضیاع روکنے کا حکم

اسلام آباد (حنیف خالد) ملک بھر میں سالانہ اربوں روپے کی سٹرینڈڈ (STRANDED) گیس لو پریشر گیس اور ایسوسی ایٹیڈ (ASSOCIATED) گیس ضائع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ وزارت پٹرولیم نے اس قومی ضیاع کو روکنے کے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کو تحریری طور پر ہدایت کی ہے کہ وہ سٹرینڈڈ اور ایسوسی ایٹیڈ گیس کا برسوں سے ہونے والا ضیاع روکنے کے اقدامات کرے۔ وزارت پٹرولیم نے تمام گیس تیل تلاش کرنے والی ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کو الگ ہدایت کی ہے وہ سٹرینڈڈ گیس اور ایسوسی ایٹیڈ گیس کو ضائع کرنے کی بجائے اسے ملکی انڈسٹری میں استعمال کیلئے لانے کے متبادل انتظامات کرے۔ وہ کمپنیاں سٹرینڈڈ اور ایسوسی ایٹیڈ گیس کو لیکوئیڈ نیچرل گیس میں تبدیل کرکے ملک کے صنعتی صارفین کو مہیا کریں یا اس کو کمپریسڈ نیچرل گیس بنا کر ٹرک کے ذریعے انڈسٹریل تک پہنچانے کا بندوبست کرے اوگرا حکام نے تاحال وزارت پٹرولیم کی قومی مفاد میں دی گئی ہدایات کو عملی جامہ نہیں پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کم وبیش چالیس مقامات سے گیس نکل رہی ہے مگر چونکہ گیس نکلنے کے مقامات سے مین ٹرانسمیشن لائن میں اسے ڈالنے کیلئے چالیس سے ایک سو کلومیٹر پائپ لائن ڈالنا پڑتی ہے جو قابل عمل (FEASIBLE)نہیں ہے اوگرا کا محکمہ گیس سٹرینڈڈ گیس اور ایسوسی ایٹیڈ گیس اور لوپریشر گیس ملک کے صنعتی صارفین کو پہنچانے میں دلچسپی نہیں لے رہا حالانکہ اس کے خریدار درجنوں ملک میں موجود ہیں۔ محکمہ گیس کے عہدیدار ملک بھر میں یومیہ 20 کروڑ روپے کی 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کو مسلسل آگ کے شعلے میں تبدیل کر رہا ہے حالانکہ سالانہ اربوں روپے کی ضائع کی جانے والی گیس امپورٹیڈ ایل این جی کا بڑی حد تک متبادل بن سکتی ہے۔
تازہ ترین