• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہد خاقان عباسی کی ضمانت منظور


اسلام آباد ہائی کورٹ نےایل این جی ریفرنس میں گرفتار سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو  چیف جسٹس نےریمارکس دیئے کہ ایل این جی کیس میں پیپرا رولز کا تو اطلاق ہی نہیں ہوتا،اس میں تو پبلک فنڈ کا استعمال ہی نہیں ہوا، گرانٹ استعمال ہوئی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک معاملے میں پبلک فنڈز کا استعمال ہی نہیں ہوا تو آپ کا کیس کیا ہے؟

اس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ وزارت نے تمام پراسیس کیاجس میں اوگراکو بھی شامل نہیں کیا گیا،شاہد خاقان عباسی نےایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکےمنصوبے میں اختیارات کاغلط استعمال کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جس کمپنی کو فیس یو ایس ایڈ نے دی،اس پر آپ کیا کہیں گے؟

تفتیشی افسر نیب نے کہا کہ اس کمپنی کو ہائر کرنے کی دستاویزات ابھی تک نہیں مل سکیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جس کمپنی کو فیس یوایس ایڈ نے دی،اسے ہائربھی اسی نے کیا ہوگا،اس میں بھی پبلک فنڈزکےاستعمال اورقومی خزانےسےفیس کی ادائیگی کاذکرنہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ سابق سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید کو ایک بیان پر گواہ بنا کر معاف کردیا گیا،آپ نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایک بیان پر کیس بنایا،جس نےسمری بھیجی،وہ اب 5سال بعد بیان دےرہاہے؟

تازہ ترین