• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران حراست تشدد، ڈی جی نیب اور تفتیشی افسر پر فرد جرم عائد، دونوں کا صحت جرم سے انکار

پشاور(نمائندہ جنگ)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور نے نیب خیبرپختونخواکے اہلکارکو دوران حراست تشددکانشانہ بنانے پرڈی جی نیب لاہورسلیم شہزاداورتفتیشی افسر محمدعمیربٹ پرفردجرم عائد کردی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکارکردیاہے جس پراستغاثہ کے گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی گئی، نیب اہلکارگل خطاب کوکرپشن ریفرنس میں گرفتار کیا گیا ،ملزم نے جسمانی ریمانڈ کے دوران سلیم شہزاد اور عمیر بٹ پر تشدد کا الزام لگا یا، گل خطاب کی جانب سے علی رضاایڈوکیٹ نے مقدمے کی پیروی کی واضح رہے کہ قومی احتساب بیوروخیبرپختونخوا نے نیب کے اہلکارگل خطاب پرکرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا تھا اور اس کے خلاف ریفرنس تیارکرکے پشاورکی احتساب عدالت میں دائرکیاتھااحتساب عدالت سے ملنے والے گل خطاب کے جسمانی ریمانڈ کے خاتمے پرجب اسے دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیاگیاتو اس موقع پر گل خطاب نے اس وقت کے ڈی جی نیب خیبر پختونخواسلیم شہزاداورتفتیشی افسرمحمدعمیربٹ کی جانب سے اسے تشددکانشانہ بنائے جانے کاالزام عائد کیا اوراس حوالے سے تھانہ حیات آباد پولیس کی جانب سے سلیم شہزاداورعمیربٹ کے خلاف کارروائی سے انکارپرمقامی عدالت میں درخواست دائرکی گئی اور عدالتی احکامات پردونوں افسروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کئے گئے مذکورہ مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سابق ڈی جی نیب خیبرپختونخوا اورموجودہ ڈی جی نیب لاہورسلیم شہزاداورتفتیشی افسرعمیربٹ کوعدالت طلب کیااوران پرفردجرم عائد کی گئی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکارکردیا جس پرعدالت نے استغاثہ کے گواہوں کوطلب کرتے ہوئے سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین