اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے لیےمختلف ملکوں میں مختلف اصطلاحات استعمال کی جاتی ہیں، مثلاًکینیڈا میں بیچلر اپارٹمنٹ، جاپان میں ون روم مینشن، ناروے میں ون روم اپارٹمنٹ وغیرہ وغیرہ ۔ اصطلاح چاہے جو بھی ہو لیکن دنیا بھر میںاسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے بے شمار فوائد تسلیم کیے جاتے ہیں۔ ایک بڑے سے کمرے پر مشتمل اسٹوڈیو اپارٹمنٹ بالخصوص ایک یا دو افراد کے رہنے کے لیے آئیڈیل ہے جوکہ کم خرچ بالا نشین ثابت ہوتا ہے۔
روزگار یا تعلیم کی غرض سے کسی نئے شہر یا ملک میں رہائش اختیارکرنی ہو تو اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا انتخاب ہی بہترین سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آجکل اسٹوڈیو اپارٹمنٹس کی طلب میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اگر آپ بھی اسٹوڈیو اپارٹمنٹ میں رہائش اختیار کرنے کا سوچ رہے ہیں تو درج ذیل مشوروں پر عمل کرکے اس کو بہترین انداز سے استعمال میں لاسکتے ہیں۔
کمرے کا حجم
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے لیے کمرے کاحجم (سائز) بے حد اہمیت کا حامل ہوتاہے۔ تعمیراتی ماہرین شہروں میں اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کی تعمیر کے لیے معیاری سائز500سے 600اسکوائر فٹ مختص کرتے ہیں لیکن اس سےکم یا زیادہ رقبے پر بھی اسٹوڈیو اپارٹمنٹ تعمیر ہوسکتا ہے۔ لیکن اس سلسلے میں کچھ اہم ہے تو وہ تخلیقی آئیڈیاز جن پر عمل کرتے ہوئے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کو کئی مقاصد کے لیے کام میں لایا جاسکتا ہے۔
ایک مکمل آشیانہ
اگر آپ کے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا حجم 600اسکوائر فٹ سے کم ہے تو اس کو بڑادِکھانے کے دو ہی طریقے ہیں، ایک تو یہ کہ برابر والا اسٹوڈیو اپارٹمنٹ لے کر بیچ کی دیوار گرا دی جائے یا پھر تخلیقی طریقوں پر عمل کرتے ہوئے اس میں کشادگی کا احساس پیدا کیا جائے۔ ظاہر ہے کہ ایک اور اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا حصول آسان کام نہیں، لہٰذا بہتر منصوبہ بندی اور سجاوٹ کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے ہر انچ کا بہترین استعمال کریں۔
جگہوں کی تقسیم
چونکہ آپ کے پاس جگہ محدود ہے، لہٰذا آپ کو اپارٹمنٹ کا ہر کونا استعمال میں لانا ہوگا۔ اپارٹمنٹ کو کثیر المقاصد بنانے کے لیے سب سے پہلے درجہ بندی کریں۔ اس میں ان تمام چیزوں کا خیال رکھیں جو اسٹوڈیو اپارٹمنٹ میں آپ کی ضرورت ہوسکتی ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین ’ایک تہائی اصول‘ اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں مثلاً اپارٹمنٹ کاایک تہائی حصہ سونے کے لیے مختص کریں، ایک تہائی کھانے کے لیے اور ایک تہائی لیونگ ایریا کے طور پر۔
غیرمعمولی سجاوٹ
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کو بھاری بھرکم فرنیچر اور بڑے سائز کی آرائشی اشیا سے سجانے سے گریز کریں۔ ماہرین عام فرنیچر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ وہ اپنی بناوٹ کے باعث کم جگہ گھیرتے ہیں۔
اس کے علاوہ اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے لیے فرنیچر میں دو سے تین چیزیں ہی منتخب کی جائیں جو نہایت ضروری ہوں جیسے کہ بیڈ، صوفہ سیٹ، الماری اور چھوٹے سائز کی کافی ٹیبل۔ دوسری جانب فرنیچر اور کمرے کی دیواروں کے لیے ہلکے رنگوں کا انتخاب کریں۔ اپارٹمنٹ کی چاروں دیواروں پرایک ہی رنگ کروائیں، اگر کچھ مختلف چاہتے ہیں تو صرف ایک دیوار کے لیے مختلف رنگ منتخب کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ ان باتوں پر عمل کرنے سے آپ کی طبیعت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اورآپ کو گھر میں کشادگی محسوس ہوگی۔
دہرے مقاصد والا فرنیچر
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے لیے ایسے فرنیچر کا انتخاب کیجیے جو ایک کے بجائے دہرے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ اس حوالے سے چند مثالیں پیش کی جارہی ہیں۔
٭ بیڈ کے نچلے حصے میں دراز موجود ہوں تاکہ اسٹوریج کے لیے اضافی جگہ دستیاب ہوسکے۔ آجکل مارکیٹ میں اس طرح کے بیڈ دستیاب ہیں جن کے نیچے اسٹوریج کی جگہ مہیا کی جارہی ہے۔
٭ اگر آپ کے پاس پہلے سے بیڈ موجود ہے تو کسی بڑھئی کی خدمات حاصل کرکے اس میں دراز بنوالیں۔
٭ اگر آپ کے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ میںکھڑکیاں موجود ہیں تو ان کھڑکیوں کودہرے فوائد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کھڑکیوں کے نیچے بیٹھنے کے لیے سیٹ بنوائیں، یہ آپ کے اپارٹمنٹ کو خوبصورت انداز فراہم کرے گی ساتھ ہی آپ صوفہ سیٹ خریدنے اور اس کے لیے اضافی جگہ نکالنے کی پریشانی سے بچ جائیں گے۔ سٹنگ ارینجمنٹ کے نچلے حصے میں شیلف یا دراز بھی بنوائی جاسکتی ہیں۔
کم سے کم سامان
اسٹوڈیواپارٹمنٹ میں کشادگی کے احساس کے لیے ضروری ہے کہ اس میں کم سے کم سامان رکھا جائے تاکہ سامان کی ترتیب اور صفائی وغیرہ میں آسانی ہو۔ زندگی کا احساس دلاتی اور طبیعت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی چیزوں کا انتخاب کریں مثلاً گلدان، کافی ٹیبل، میز پر نایاب اشیا اور بیٹھنے کے لیے دلکش بین بیگس، کائوچز یا روکنگ چیئرز۔
آئینے کی تنصیب
کشادہ جگہوں کے مقابلے میں چھوٹی جگہوں کو زیادہ قدرتی روشنی درکار ہوتی ہے اور اگر یہ روشنی میسر نہ آئے تو آپ کا اپارٹمنٹ تنگ اور تاریک محسوس ہوتا ہے۔ اس کا ایک آسان حل آئینوں کی تنصیب ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئینوں کی تنصیب کہاں کی جائے؟
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے داخلی حصے میں بڑے سائزکا آئینہ نصب کریں، اس کے عکس سے آپ کا اپارٹمنٹ کشادہ محسوس ہوگا۔ یا د رکھیںکہ کم روشنی منعکس ہونے کے بعد پھیل جاتی ہے، جس کے باعث کمرہ زیادہ روشن دکھا ئی دیتاہے۔