وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے بغیر امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ ممکن نہ تھا، بھارت نہیں چاہتا تھا کہ معاہدے میں پیشرفت ہو۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے قطر میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ’معاہدے کا ابھی آغاز ہوا ہے، اسے سمجھداری اور بردباری سے آگے بڑھایا جائے۔‘
شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ ’اگر پاکستان کردار ادا نہ کرتا تو آج کا دن ممکن نہ تھا۔‘
پاکستانی وزیر خارجہ نے امن معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایسا ممکن ہوجائے گا اور امریکا اور طالبان ایک میز پر بیٹھیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’آج کے دن میں رخنہ ڈالنے کی بھی کوشش کی گئی۔‘
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’بھارت نہیں چاہتا تھا کہ افغان امن عمل میں پیشرفت ہو۔‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ جو شکوک شبہات موجود ہیں ان پر غلبہ کیسے پاتے ہیں، اگر ان شکوک و شبہات پر غلبہ نہ پایا گیا تو یہ اہم موقع ضائع ہوجائے گا۔
اس سے قبل دوحا میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔
افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکا کی جانب سے زلمے خلیل زاد نے دستخط کیے تھے۔