• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کو لکھے گئے خط پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی، رانا ثنااللّٰہ

مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنااللّٰہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو لکھے جانے والے خط کی کوئی اہمیت نہیں، اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔

لاہور ہائیکورٹ میں رانا ثناءاللّٰہ کی جانب سے نیب تحقیقات کے خلاف درخواست پر آج سماعت ہوئی، سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کی۔

اس دوران لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناءاللّٰہ کی درخواست پر نیب سے جواب مانگتے ہوئے سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی اور نیب کو رانا ثناءاللّٰہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران رانا ثناءاللّٰہ نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق کہا کہ نواز شریف کی صحت پر کسی صورت کمپرو مائز نہیں کیا جائے گا، برطانیہ کو لکھا جانےوالا حکومتی خط صرف ردی کا ایک ٹکڑا ہے، اس خط کی کوئی اہمیت نہیں، اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خط پرکوئی ایکشن ہوا توعدالتی، قانونی اور سیاسی جدوجہد کی جائے گی، پارٹی کا فیصلہ ہے کہ مکمل علاج تک بیرون ملک قیام کریں گے، شہباز شریف مارچ تک واپسی کا ارادہ رکھتے ہیں، انشااللّٰہ وہ واپس آئیں گے۔

رانا ثناء نے کہا کہ  نیب کی درخواست بدنیتی پر مبنی ہے، اثاثہ جات سے متعلق اے این ایف اور نیب، دونوں کا موقف مختلف ہے، عدالت نے نیب کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عدالت نے ہمیں کہا ہے کہ خدشہ ہو تو ضمانت قبل از گرفتاری کروا لیں، میرے تمام اثاثہ جات پچھلے دس پندرہ برس سے ڈیکلیئرڈ ہیں۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں  رانا ثناءاللّٰہ کی نیب تحقیقات کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب ان اثاثوں کی تحقیقات کر رہا ہے جو اے این ایف عدالت نے منجمد کر رکھے ہیں، ایک وقت میں دونوں وفاقی ادارے کیسے تحقیقات کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین