کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پچھلے چند ماہ میں جو افراط زر ہوئی وہ نہیں ہونی چاہئے تھی،ن لیگ کا دعویٰ کہ ان کے دور میں افراط زر کبھی بھی ڈبل ہندسے میں نہیں تھی سفید جھوٹ ہے۔ایک انٹرویو میں اسد عمر نے کہا کہ جب انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام دستخط کیا تھااس کے بعدجو پہلے چند ماہ تھے ان کا افراط زرڈبل ہندسے میں ہی تھادوسرا افراط زر میں اضافہ ن لیگ کے دور میں ہی شروع ہوگیا تھاروپے کی قدر میں بھی ن لیگ کے دور میں گرنا شروع ہوگئی تھی شاہد خاقان عباسی انٹرویو میں اعتراف کرچکے ہیں کے ہمیں وقت کے مطابق تبدیلیاں کرنا پڑی تھیں جو ان کی پالیسیاں تھیں وہ پائیدار نہیں تھیں آخری چھ آٹھ ماہ کے دوران انہوں نے خود ہی اس میں ترامیم شروع کردی تھیں ان کے بعد عبوری حکومت قائم ہوئی انہوں نے بھی اسی طرز کے فیصلے کئے اور اس کے بعد تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد بھی فیصلے جاری رہے ۔ اس وقت جو افراط زر ہمیں دیکھنے میں آئی خاص طور پر پچھلے چند ماہ کے اندروہ نہیں ہونی چاہئے تھی میں دو ٹوک طور پر کہہ رہا ہوں کہ وہ نہیں ہونی چاہئے تھی وزیراعظم نے اس کا نوٹس لیاتمام معاشی ٹیم کے ممبرز نے اس پر کام کیا12.5 فیصد افراط زر کسی طریقے سے بھی تسلی بخش نہیں ہے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں گزشتہ پانچ ہفتوں میں پانچ فیصد سے زائد کمی آئی ہے اور آگے بھی آپ کو مزید بہتری نظر آتی رہے گی ۔اقتصادی ترقی کا منشور پانچ سال کے لئے بنا چھ ماہ کے لئے نہیں بنا تھاانتخابات سے قبل کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ2017-18ء میں 19.9 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا ہے ۔