• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دشمن ہماری فوج اور ایٹم بم کی بجائے دینی مدارس سے خوفزدہ ہیں ،سراج الحق

پشاور(سٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن ہماری فوج اور ایٹم بم سے نہیں بلکہ اسلامی نظام اور دینی مدارس سے خوفزدہ ہےں، وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دینی مدارس کے طلباءکےلئے بھی سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے برابر فنڈز مختص کرے کیونکہ قومی خزانے پر دینی مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا دیگر شہریوں کا ہے، وزیراعظم نے لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کرکے نظریہ پاکستان اور آئین سے غداری کی ہے، حقوق نسواں بل ملک کی تباہی اور مغربی یلغار کا ایجنڈا ہے، جماعت اسلامی برسر اقتدار آئی تو ملک میں طبقاتی نظام تعلیم ختم کرکے مساجد کے آئمہ کرام اور علمائے کےلئے سرکایر تنخواہ مقرر کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز المرکز اسلامی پشاور میں ختم بخاری شریف اور دستار بندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتا ق احمد خان ،پروفیسر محمد ابراہیم خان ،حافظ ادریس ، مولانا عبدالاکبر چترالی ،مولانا عبدالمالک اور مفتی غلام الرحمان نے بھی خطاب کیا ، سراج الحق نے وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں مدارس اور اس میں پڑھنے پڑھانے والوںکیلئے بھی سکولوں اور یونیورسٹیوں کے برابرحصہ مختص کریں کیونکہ ملکی خزانے پر دینی مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کا بھی اتنا حق ہے جتنا دیگر شہریوں کا ہے،وفاقی وزیر خزانہ ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے یہ بڑا کارنامہ سرانجام دیں کیونکہ مساجد اور مدارس میں پڑھانے والے ہی قوم کے اصل خادم ہیں ،علمائے کرام بھی ممبر و محراب کو ملک میں فساد اور کرپشن کےخلاف استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ حقوق نسواں بل تباہی اور مغربی یلغار کا ایجنڈا ہے اسلئے بل کی سب سے زیادہ مخالفت پنجاب کی خواتین نے کی ہے۔سراج الحق نے کہاکہ ملک دشمن عناصر ہماری فوج اور ایٹمی طاقت سے نہیں ڈرتے اور نہ یہ ان کے ایجنڈے کے راہ میںرکاوٹ ہیں بلکہ دشمن ہمارے مدارس اور اسلامی نظام کے نفاذ سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس حکمران نے بھی نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان سے غداری کی ہے وہ نشان عبرت بنا ہے ، وزیر اعظم نے لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کر کے آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان سے غداری کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا سب سے پہلا آئین تو قرآ ن و سنت ہے اور پھر آئین پاکستان ہے جو1973 ءمیں متفقہ طور پر بنایا گیا تھا ۔ پھر ہماری تہذیب وتمدن ہے جسے ہم نے ہر حال میں قائم رکھنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 1973ءکے آئین پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ اگر اس پر عمل ہوتا تو اتنے بڑے پیمانے پر ملک میں کرپشن نہ ہوتی ، کرپشن سے ہی سارے نظام میں خرابیاں ہیں ، ملکی وسائل اور قومی خزانے کو حکمرانوں نے بری طرح لوٹا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن پر قابو پالیا جائے تو ہمارے تمام ادارے ٹھیک اور مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ جب تک پاکستان میںخلافت کا نظام قائم نہیںہوتا اس وقت تک نہ ملک کی معیشت ٹھیک ہوسکتی ہے اور نہ ہم سماجی طور پر ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کو کرپشن فری بنانے کےلئے تحریک چلارہی ہے اور سینٹ ، قومی اسمبلی اور چوک و چوراہوں میںکرپشن کے خلاف اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ 
تازہ ترین