پشاور ( وقائع نگار)حاجی کیمپ اڈہ پشاور سے دیگر شہروں کی طرف جانیوالی مسافر گاڑیاں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگیں سرکاری کرایہ نامہ کی دھجیاں اڑا ئی جارہی ہیں ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا حاجی کیمپ اڈہ میں آفس ہونے کے باوجود کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا جارہا ہے ٹھیکیدار اور منشی دونوں بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں دوسری جانب گاڑی مالکان سے بھی اڈہ فیس کی آڑ میں مقرر کردہ سرکاری ریٹ سے تین گناہ لیا جارہا ہے جسکا تمام تر بوجھ مسافروں پر ڈال دیا جاتا ہے جبکہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے کیلئے سواری سے ڈبل کرایہ وصول کیاجارہا ہے دوسری طرف حاجی کیمپ اڈہ بارش ہونے کی وجہ سے کیچڑ اور غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے اور کیچڑ کی وجہ سے مسافروں کا گزرنا محال ہوگیا ہے جبکہ اڈہ میںصفائی نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں مسافروں کا کہنا ہے کہ حاجی کیمپ اڈہ میں ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا دفتر موجود ہونے کے باوجود کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا جارہا ہے مگر سب کچھ جاننے کے باوجود بھی اس کے خلاف ایکشن نہ لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ مبینہ طور پر یہ سارا معاملہ ملی بھگت سے ہی چلایا جا رہا ہے جبکہ ا ن دنوں بارش ہونے کے بعد حاجی کیمپ اڈہ میں کیچڑ جمع ہونے کی وجہ سے مسافروں کا گزرنا محال ہوگیا ہے اور سارا اڈہ غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے اس حوالے سے عوامی وسماجی حلقوں نے متعلقہ حکام سے فوری طور ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔