• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوام اور صنعتیں مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتے، گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کریں گے، عمران خان

گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کریں گے، عمران خان


مہمند‘پشاور(اے پی پی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے ملکی نظام ٹھیک کرنا شروع کر دیا ہے، مشکل وقت سے گزر آئے ہیں، اب اچھا وقت آئے گا، مہنگائی پر قابو پا لیا ہے‘ ذخیرہ اندوزی کرکے پیسہ کمانے والوںکو نہیں چھوڑوں گا۔

رپورٹ آنے والی ہے ان کو سزائیں دیں گے‘صنعتیں اورعوام مزیدبوجھ برداشت نہیں کرسکتے ‘کچھ بھی ہو جائے بجلی گیس کی قیمت بڑھنے نہیں دیں گے بلکہ کم کریں گے، عوام کبھی ایسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کے لیڈرزکے بیرون ملک محلات اور اکاؤنٹس ہوں‘ کوئی بھی ایسا ملک دنیا میں ترقی نہیں کر سکتا جس کے حکمران کرپٹ ہوں۔

سارے کا سارا ٹبر باہر بیٹھا ہے، چوری نہ کرنے والوں کو لندن بھاگنے کی ضرورت نہیں ہوتی‘زندگی مقابلے کا نام ہے‘ کھلاڑی نہ ہوتا تو سیاست میں ہار مان چکا ہوتا‘ افغانستان کے ساتھ تجارت کے لئے سرحد کھولی جائے گی، افغانستان میں امن معاہدے کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔

اللہ تعالیٰ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو صبرکی توفیق دے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو احساس کفالت پروگرام کے حوالے سے مہمند میں منعقدہ عوامی جلسہ اورپشاور میں انڈر 21گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مہمندمیں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کے دلیر مسلمانوں کو پیغام دیا کہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے‘اللہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ظلم سے نجات دے اور کشمیریوں کو آزادی نصیب ہو۔

انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے عوام کو جو مشکلات درپیش ہیں ان کا ادراک ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں اس لئے زیادہ ہیں کیونکہ پچھلی حکومتوں نے جو معاہدے کئے ہیں ہم ان کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

میں نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتیں مزید نہیں بڑھائی جائیں گی کیونکہ عوام مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے ۔اپنے عوام اور صنعتوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنے دیں گے۔ 

سابق حکومت نے باہرسے گیس منگوانے کا 15 سال کا معاہدہ کیا اور گیس کی جو قیمت طے کی اس سے 30 فیصد سستی گیس آج دستیاب ہے لیکن ہم مہنگی گیس خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ سابق حکومت نے یہ معاہدہ کیا تھا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ملک اس وقت غریب ہوتے ہیں جب حکمران ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر لے جائیں۔ میں نے پاناما کی بات کی تو میرے خلاف کئی کیس کھول دیئے گئے ۔

تازہ ترین