عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے زیر اہتمام باچاخان مرکز پشاور میں پختون قومی جرگہ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور نمائندوں نے شرکت کی۔
جرگے کے اختتام پر میڈیا بریفنگ میں سربراہ اے این پی اسفند یار ولی خان نے کہا کہ ہم مسائل کا حل جرگے کے ذریعے ڈھونڈتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان بداعتمادی کے بھیانک نتائج نکلیں گے، خارجہ و داخلہ پالیسی ازسرِ نو تشکیل دی جائے۔
اسفند یار ولی نے کہا کہ اسی حوالے سے دوسرا جرگہ 25 مارچ کو ہوگا۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جرگہ افغانستان میں خونریزی کا خاتمہ چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو فورسز کی افغانستان آمد سے پشتون قوم مسائل سے دوچار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو قومی وسائل سے اس کا جائز حصہ نہیں دیا جا رہا ہے۔
جرگے کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں تمام سیاسی جماعتوں نے افغانستان میں مذاکراتی عمل کی ضرورت اور وفاق پر آبی وسائل پر صوبائی حق تسلیم کرنے پر زور دیا گیا۔
اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ نئے اضلاع میں فوری ترقیاتی کام شروع کیے جائیں، بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی فوری ادائیگی سمیت سی پیک منصوبہ میں پختونوں کے حصہ کا تعین بھی کیا جائے۔