• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی پنجاب صوبے کا بل جلد قومی اسمبلی میں پیش ہوگا،شاہ محمود قریشی


وفاقی وزیر برائے خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے سے متعلق بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صوبہ جنوبی پنجاب سے متعلق جلد قومی اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا، وزیراعظم کی زیر صدارت جنوبی پنجاب سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے انتظامی سیکریٹریٹ بہاولپور میں بنایا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں کسی جماعت کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں ہے، توقع کرتے ہیں کہ جب یہ بل آئے گا تو پیپلزپارٹی اس کی حمایت کرے گی، مسلم لیگ ن کے شہباز شریف کی جانب سے جنوبی پنجاب صوبے کی بات کی گئی تھی، اسمبلی میں موجود ن لیگی ارکان سےبھی توقع کرتےہیں کہ وہ اپنی قیادت کو بل کی حمایت پرقائل کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کےسینیٹ اور قومی اسمبلی ممبران کو اپنی قیادت کو راضی کر کے اس بل کی حمایت کرنی چاہیے، جنوبی پنجاب کا دارالخلافہ کہاں بنتا ہے اس کا فیصلہ عوام اور حکومتی مشاورت سے ہو گا، جنوبی پنجاب کی عوام کو مبارکباد پیش کرتاہوں ان کی قربانیوں کی وجہ سےصوبےکوحتمی شکل دی جارہی ہے۔

انہوں  نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا وعدہ پورا کرنے کے لیے مؤثر قدم اٹھایا گیا ہے، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بنانے کا فیصلہ ہوا ہے، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے آج ایک حتمی شکل دی گئی ہے جس کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری اور ایڈیشنل آئی جی پی او ساؤتھ بھی تعینات کیے جائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے کے اسٹرکچر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لیے اپریل میں ایک ایڈیشنل چیف سیکریٹری اورایڈیشنل آئی جی تعینات ہوگا، دونوں میں سے ایک افسر بہاولپور اور دوسرا ملتان میں موجود ہوگا، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے ساڑھے 3ارب روپے درکار ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے ایک آئی جی بھی ہوگا، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے 1350 پوسٹیں بنیں گی۔

قومی اسمبلی سے باہر گفتگو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے جمعرات کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا ہے، اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنےگا تو اس کواین ایف سی، وفاق اور سینیٹ میں بھی اپنا حصہ ملے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے لیے فنڈز کا وعدہ کر کے پورا نہیں کیا جاتا تھا، اب فنڈز کے تحفظ کے لیے طریقہ کار بنا دیا گیا ہے تا کہ فنڈز فوری طور پر دیے جا سکیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا مکمل سیکریٹریٹ بنانے میں وقت لگے گا ،جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے خزانے کا تعین کیا جا چکا ہے جس کے مطابق پنجاب کےبجٹ میں 35 فیصد فنڈ جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیاجائےگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نے برملا کہا کہ ڈیٹا کا مطالعہ کیا ہےجنوبی پنجاب میں غربت کی شرح زیادہ ہے، غربت کے خاتمے کے لیے احساس اسکیم بھی جنوبی پنجاب لےجائی جائے گی۔

قومی اسمبلی کے باہر شاہ محمود قریشی کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے مشاورت کی گئی، وزیراعظم کا جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ درد اور احساس کا رشتہ ہے، جنوبی پنجاب کے تمام اسٹیک ہولڈرز ،صوبائی اور قومی اسمبلی ممبران نے اجلاس مین شرکت کی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے عملی پیش رفت پر بات چیت ہوئی ہے، حکومت اور وزیر اعظم کا جنوبی پنجاب کی عوام سے درد کا رشتہ ہے۔

تازہ ترین