اسلام آباد( اسرار خان ) انرجی اور اکنامک ماہرین جوترکمانستان افغانستان پاکستان بھارت(TAPI) گیس پائپ لائن منصوبے سےمتعلق انٹرایکٹو اجلاس میں جمع ہوئے تھے،انہوں نےتاپی کو خطے میں امن اور خوشحالی لانےکیلئےگیم چینجرقراردیا۔سنٹرفارگلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز (سی جی ایس ایس) اسلام آباد نے اس سیشنکاانعقاد’’ تاپی ،امن و خوشحالی کامنصوبہ" کے عنوان سےکیا۔سی جی ایس ایس کے صدرمیجر جنرل(ر ) سید خالد عامر جعفری ہلال امتیاز ملٹری نےکہا TAPI منصوبہ اس خطے کے لئے گیم چینجر ہے۔ منصوبے کے تکمیل کے بعد اگلے 30 سال میں ترکمانستان سے تینوں ممالک کو ہر سال 33 بلین مکعب میٹر گیس کی ترسیل ہوگی،جمہوریہ ترکمانستان کے سفیر عطاجان مولوف نے کہا ترکمانستان میں گیس کے چوتھے بڑے ذخائر ہیں۔ پروگرام کےمہمان خصوصی ٹی اے پی آئی پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (ٹی پی سی ایل) کے سی ای او اور چیئرمین محمدمتیرات امانوف نے اس موقع پر کہا کہ تاپی کے بہت سارے بالواسطہ ، بلاواسطہ معاشرتی ، معاشی ، سیاسی اور ماحولیاتی فوائد ہوں گے۔TAPI پائپ لائن تینوں ممالک کیلئےپائپ لائن کےذریعےگیس سپلائی کا واحد ذریعہ ہوگی، TAPI پائپ لائن کے بغیر تینوں ممالک کاکوئلے ، تیل اور مہنگی LNG پر انحصار ہے۔ اس پائپ لائن کی لمبائی1840کلو میٹر ہے جو ترکمانستان سےافغانستان اور وہاں سے پاکستان اور بھارت تک پہنچے گی۔ ٹی اے پی آئی پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ(ٹی پی سی ایل) سرکاری گیس کمپنیوں کی ملکیت ہے۔