قومی احتساب بیورو (نیب) نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔
نیب لاہور نے میر شکیل الرحمٰن کو پرائیویٹ پراپرٹی کیس میں طلب کیا تھا۔
گزشتہ پیشی کے دوران میر شکیل الرحمٰن نے نیب کے تمام سوالات کے تسلّی بخش جوابات دیے تھے، تاہم آج پیشی پر آنے کے بعد نیب لاہور نے اُنہیں گرفتار کرلیا۔
مذکورہ کیس میں میر شکیل الرحمٰن پر 34 سال قبل خریدی گئی جائیداد میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا جبکہ انہوں نے یہ جائیداد ایک نجی شخص سے خریدی تھی۔
اس حوالے سے میر شکیل الرحمٰن نے تمام شواہد نیب کے سامنے پیش کر دیے تھے جبکہ انہوں نے ڈیوٹی اور ٹیکسز جیسی تمام لازمی شرائط بھی پوری کی ہیں۔
ترجمان جنگ گروپ نے اس گرفتاری پر سوال اٹھایا ہے کہ نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسے گرفتار کر سکتا ہے؟
ترجمان جنگ گروپ کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو جھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو قانونی طریقے سے بے نقاب کریں گے۔
ترجمان جنگ گروپ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر پہلے بھی کئی من گھڑت الزامات اور ایسے تمام کیسز قانون کی عدالت میں جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ ماضی میں میر شکیل الرحمٰن پر پہلے سیاسی لوگوں سے اور پھر بیرون ملک سے فنڈز لینے کے بھی جھوٹے الزامات لگائے گئے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر غداری، توہینِ مذہب، ٹیکس چوری کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگ گروپ کے اخباروں اور جیو نیوز کے چینلز کو بند اور ان کا بائیکاٹ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک سچ کا ساتھ دیتا رہے گا، پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ترجمان جنگ گروپ نے یہ بھی کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو جس کی شکایت پر گرفتار کیا گیا وہ جعلی ڈگریوں کی کمپنی کے لیے کام کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق میر شکیل الرحمٰن کے خلاف شکایت کنندہ کی جعلی ڈگری کمپنی عالمی سطح پر بے نقاب ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ گروپ اس شخص کے خلاف پہلے ہی ہتک عزت کا مقدمہ جیت چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ نیب میں شکایت کرنیوالے اس شخص کے خلاف قانونی مقدمات کی پیروی کرتا رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ گروپ جعلی ڈگری کمپنی کے شکایت کنندہ کے خلاف تمام مقدمات جیتا ہے اور جیتے گا۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ سے نیب اپنے خلاف رپورٹنگ اور پروگرامز کی وجہ سے جنگ اور جیو کے رپورٹرز، پروڈیوسرز اور ایڈیٹرز کو بلواسطہ اور بلاوسطہ دھمکی آمیز نوٹس جاری کرتا رہا ہے جبکہ (پیمرا کی مدد سے) چینل کو بند کرنے کی بھی دھمکی دے چکا ہے۔
ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ نیب کا موقف تھا کہ ان کے ادارے کو آئینی تحفظ حاصل ہے، تنقید نہیں ہوسکتی۔