کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کوصوبہ بنانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک صفحہ پر لائیں گے ، رہنما مسلم لیگ نون نشاط ڈاہانے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کیلئے ضروری نہیں کہ پارٹی قیادت کو اطلاع دوں۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے اسمبلی سے دوتہائی اکثریت درکار ہوگی ہمیں امید ہے پیپلزپارٹی اور نون لیگ ہمارا ساتھ دیں گے ۔حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ انتظامی معاملات تیزی سے آگے بڑھنا چاہئیں۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی اورایڈیشنل آئی جی پولیس جنوبی اپریل کے مہینے تک تعینات کردیئے جائیں گے ایک آفیسر بہاولپور میں بیٹھیں گے اور دوسرے ملتان میں ذمہ داریاں نبھائیں گے ۔جنوبی پنجاب صوبے کا دارلحکومت کہاں بنے گا اس کا فیصلہ جنوبی پنجاب صوبے کی اسمبلی کرے گی ۔یکم جولائی تک سیکریٹریٹ کو عملی شکل دے دی جائے گی ۔ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے تقریباً ساڑھے 3ارب روپے کی ضرورت ہے ۔تیرا سوملازمین چاہئے ہوں گے جس کے لئے بجٹ سے منظوری لینا ہوگی ۔آہستہ آہستہ صوبہ بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں آ ئینی ترامیم کیلئے اسمبلی میں بل لے کرجائیں گے امید ہے پارلیمان خطے کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے مضبوط فیصلہ کرے گی۔ہم نے اپنے منشور میں بہاولپور صوبے کی نہیں جنوبی پنجاب کیلئے صوبے کی بات ہے جنوبی پنجاب کاصوبہ گیارہ اضلاع پر محیط ہوگا۔