مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے جنگ اور جیو نیٹ ورک کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا نیب انتقام کا ادارہ ہے؟ جو اس کے خلاف بات کرتا ہے، اسے اندر کر دیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئےشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل اچانک ملک کے سب سے بڑے میڈیا ہاؤس کے سربراہ میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے ذریعے سیاسی نشانہ بنانے کی روایت بند کی جائے، یہ اگر نیب خود کر رہا ہے تو حکومت اس کو روکے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کو کورونا وائرس کی وبا کا سامنا ہے، ایسے میں ملک کو اکٹھا کرنے کی بجائے میڈیا کے ایک بڑے گروپ کے سربراہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے اسمبلی میں یہ سوال اٹھایا کہ ہم اس صورتِ حال میں میڈیا کو دبائیں گے یا کورونا وائرس کا مقابلہ کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں کورونا وائرس کا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، بدقسمتی سے ابھی تک کوئی قومی پالیسی سامنے نہیں آ سکی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ صوبے کچھ کام کر رہے ہیں مگر افسوس اس معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا کے معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے، اس ایشو پر سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں ،یہ مسئلہ صرف حکومت یا اپوزیشن نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، بین الاقوامی شخصیات بھی اس وبا سے متاثر ہوئی ہیں۔