• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو سیاح وینس کا رُخ کرتے ہیں، وہ اس کی خوبصورتی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پورا کا پورا شہر رنگ دیا گیا ہو۔ اٹلی کے اس خوبصورت شہر میں موجود گرینڈ کنال سے ڈوبتے سورج کا منظر انتہائی دلکش لگتا ہے۔ اس دیومالائی شہر کے قدرتی حسن اور انوکھے پن کی ایک دنیا گواہ ہے۔ یہ شہر شمال مشرقی اٹلی میں ایک سمندری کھاڑی کے بیچوں بیچ واقع ہے۔ اسے طلسماتی اور جادوئی شہر بھی کہا جاتا ہے اور اس کے پس منظر میں کئی کہانیاں لکھی اور فلمیں بنائی جاچکی ہیں۔

ایڈریاٹک کی ملکہ، پانیوں کا شہر، پلوں کا شہر اور روشنیوں کے شہر کے نام سے جانا جانے والا ’وینس‘ دنیا کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے، جو ملک کے شمالی علاقہ میں واقع ہے۔ یہ شہر اطالوی علاقہ ’وینیتو‘ کا صدر مقام ہے (وینیتوکو صوبہ کا درجہ دیا گیا ہے، جس کے زیر انتظام44قصبات ہیں)۔ وینس شہر کی آبادی637,245ہوگئی ہے اور اس کا رقبہ414مربع کلومیٹر ہے۔ اس کے اہم علاقوں میں کمیون آف وینیزیا ، ٹیرافرما، پاڈوا اور ٹریویسو شامل ہیں۔ پاڈوا ، ٹریویسو اور وینس کو ملا کر یہ شہر میٹرو پولیٹن بن جاتا ہے۔

کتنی حیرت کی بات ہے کہ یہ ایک ایسا شہر ہے، جس میں سڑکوں کی جگہ نہریں اور گاڑیوں کی جگہ کشتیاں چلتی ہیں کیونکہ یہ سمندری کھاڑی کے بیچوں بیچ تعمیر کیا گیا ہے۔ اس میں مختلف علاقوں اور حصوں کو پلوں کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک کیا گیا ہے جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں سفر کے لیے کشتیوں کواستعمال کیا جاتا ہے۔ اس شہر میں سینکڑوں نہریں بہتی ہیں اور سڑکوں کا کوئی وجود نہیں کیونکہ نہریں ہی سڑکوں کا کام کرتی ہیں۔

اگر آپ وینس کی سیر کو جانا چاہتے ہیں یا اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آئیے آپ کو اس کے چند مشہور مقامات کے بارے میں بتاتے ہیں، جن کی سیر کو جائے بغیر وینس کی سیاحت ادھوری رہتی ہے۔

سینٹ مارکس اسکوائر

جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ ایک چوراہا ہے جو ممکنہ طورپر دنیا کا سب سے مشہور چوک یا سکوائر ہے۔اطالوی زبان میں سینٹ مارکس اسکوائر کا پورا نام Piazza di San Marco ہے اور اس کے ارد گرد شاندار تاریخی عمارات ہیں، جن کو دیکھ کر قدیم وینس سلطنت کی طاقت اور دولت کااندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

برج آ ف سائے

برج آ ف سائے(Bridge of Sigh) بھی وینس کا قابل دید مقام ہے۔ یہ چھت دار پل ڈاگس محل(Doge's Palace)کو ریو ڈی پلازو کے قیدخانوں سے ملاتا ہے۔ یہ پل وینس کے چند مشہور ترین مقامات میں سے ایک ہے۔

ریالٹو برج

ریالٹو برج (Rialto Bridge) طویل عرصہ تک سان مارکو اور سان پولو اضلاع کے درمیان گرینڈ کینال کو پار کرنے کا واحد ذریعہ تھا۔ یہ پل سولہویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس پر بہت سی دکانیں موجود ہیں۔

وینس کا بلند ترین گھنٹہ گھر

سینٹ مارکس کیمپینائل(St. Mark’s Campanile) وینس کا بلند ترین گھنٹہ گھر اور شہر کی مشہور ترین عمارت بھی ہے۔سولہویں صدی کا یہ ٹاور1902ء میں زمیں بوس ہوگیاتھا، جسے دس سال بعد دوبارہ تعمیر کیا گیا۔

سانتا ماریا اسٹرکچر

سانتا ماریا ڈیلا سلیوٹ(Santa Maria della Salute) وینس کا مشہور ترین اسٹرکچر ہے، جو سترھویں صدی میں حضرت مریم ؑ کے اعزاز میں اس وقت تعمیر کیا گیا تھا، جب طاعون کی وباء پھیلنے سے شہر کی ایک تہائی آبادی ہلاک ہوگئی تھی۔

وینس کے گوتھک تعمیراتی شاہکار

وینس کی کئی اہم عمارتوں کا طرز تعمیر چودہویں صدی کی تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ گوتھک طرز تعمیر پر بازنطینی اور عثمانی حکومتوں کی چھاپ دکھائی دیتی ہے۔ کئی عمارتیں پوری طرح گوتھک طرز تعمیر کی عکاس ہیں۔ڈاگس کا محل(Doge’s Palace) گوتھک طرز تعمیر کا شاہکار ہے، جو ایک زمانے میں وینس کی حکمرانی کا مرکز تھا، جہاں سے ڈاگ نے وینس کی سلطنت پر طویل عرصے تک حکمرانی کی۔

اوپرا ہاؤس

وینس کے اوپرا ہاؤس کا نام ’ٹیاٹرو لا فینسی‘ ہے۔ اس کو ’ دی فینکس‘ بھی کہا جاتا ہے، جسے اٹلی بھر میں ایک منفرد حیثیت حاصل ہے۔ اس کی عمارت کو تین مرتبہ آگ لگی مگر ہر مرتبہ راکھ کو ہٹاکر اس کی تعمیرنو کی گئی۔ اس اوپیرا ہاؤس میں سیاحوں کے لیے مشہور ڈرامہ نگاروں روزینی، بیلینی، ڈونی زیٹی اور ورڈی کے شاہکاروں پر پرفارمنس شیڈول کی جاتی ہے۔

بُورانو جزیرہ

وینس کا یہ چھوٹا سا جزیرہ ماہی گیری کے لیے مشہور ہے۔ بورانو جانا ایک پُرلطف سفر خیال کیا جاتا ہے۔ اس جزیرے کے چھوٹے گھر شوخ رنگوں سے مزین ہیں۔ ان رنگوں سے جزیرے میں قوس قزح کا سماں ملتا ہے۔ وینس کے سینٹ مارکس اسکوائر سے بورانو جانے کی واٹر بس دستیاب ہے۔

تازہ ترین