وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سکھر کے کمشنر آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، اموات کی شرح 2 فیصد ہے۔
صوبائی وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس پوری دنیا میں ہے، ملک میں بھی کافی کیس سامنے آچکےہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ قرنطینہ سینٹر میں انتظامات کا جائزہ لینے ماہر ڈاکٹرز کراچی سے سکھر پہنچے ہیں۔
ناصر شاہ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کریک ڈاؤن کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ شہری ذخیرہ اندوزوں کے نام سامنے لائیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ قرنطینہ مرکز کے اردگرد کی آبادی کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوتی ہے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ کورونا کے پہلے کیس کے بعد سے ہی کام شروع کر دیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ بارڈر، ایئرپورٹس پر اسکریننگ ہونی تھی مگر وفاق نے ایسا نہیں کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر سے 1500 افراد سندھ میں آئے، ہم خود ان تک پہنچے اور ٹیسٹ کرائے۔
اُنہوں نے کہا کہ متاثرین بہت سے لوگوں سے مل چکے تھے، معلوم نہیں مزید کتنے متاثر ہوسکتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ سرحدیں بند نہ کی جائیں لیکن چیکنگ کا عمل شروع کیا جائے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جارہے ہیں لیکن ہر صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتظامات ضرور ہونے چاہیے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنا کام کریں گے کسی پرالزام نہیں لگائیں گے۔