پاکستان کی مسلح افواج کی میڈیکل فیسلیٹیز نے ملک میں جاری کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے میڈیکل پلان آف ایکشن تیارکرلیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر ستار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مسلح افواج سول اداروں کے ساتھ مل کر ہر کوشش اور تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ اللّٰہ اس وبا سے سب کو محفوظ رکھے، جہاں ضرورت ہے وہاں قرنطینہ کے لیے بھی مدد کی جارہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ تینوں مسلح افواج کی میڈیکل سہولیات کو گیئر اپ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسلح افواج کی میڈیکل فیسیلٹیز کو ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کیا جاسکے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ڈی جی خان میں آرمی کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر کی ٹیم نے قرنطینہ سینٹر سے متعلق تجاویز دیں۔
انہوں نے بتایا کہ فیس ماسک اور سینیٹائزر بنانے کے لیے پاک فوج کے سائنسدان مدد کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب نے مل کر اجتماعی اور انفرادی کردار ادا کرنا ہے۔
میجر جنرل بابر ستار نے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے میڈیکل پلان آف ایکشن تیار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ایمرجنسی سے نبرد آزما ہونے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ مکمل آگاہ رہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کرائسز اور رسک مینجمنٹ اسٹریٹجی بناچکے ہیں، جہاں جہاں ضرورت ہے وہاں قرنطینہ کے لیے مدد کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان رینجرز سول اداروں کی معاونت کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیونیکیشن اسٹریٹجی میں سب سے اہم عوام سے رابطہ ہے، موبائل کمپنیز کے ساتھ مل کر پبلک سروس میسیجز بھیجے جارہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے، ملک کے طول و عرض سے ڈیٹا کلیکشن کی مشکلات کو جلد دور کرلیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپیل کی کہ علماء، دانشور اور ہر شخص آگے بڑھے اور کردار ادا کرے، عوام کا اعتماد افواجِ پاکستان کا اثاثہ ہے، ہمیں احتیاط سے اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صبر آزما مرحلہ ہے اور مل کر ہی ہم اس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔