• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر: وزیراعلیٰ کا منفی نتائج والے زائرین کو گھر بھیجنے کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ سندھ نے سکھر میں جن زائرین کے نتائج منفی آئے ہیں اُن کو واپس گھروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ  کی ہدایت پر سکھر سے 640 زائرین آج واپس اپنے گھروں پر روانہ ہورہے ہیں۔

خصوصی بسوں کے ذریعے 640 لوگ اپنے گھروں، کراچی، سکھر، مٹیاری، حیدرآباد اور دیگر شہروں کو جار رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کریں کہ وہ ان کو ریسیو کریں۔ 

گھر جانے والے مسافروں کو ایک ایس او پی دی گئی ہے، یہ گھروں میں رہیں گے اور کچھ دن باہر نہیں نکلیں گے، ان لوگوں کے دو دو مرتبہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں جو منفی آئے ہیں۔ 

جو لوگ اپنے گھروں پر جا رہے ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے اُن کے فون نمبر اور ایڈریس لینے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ صحت کے حوالے سے  اگلے 10 دن تک ان کے فون نمبروں پر ان کو ضروری ہدایات پہنچتے رہیں گے۔

آج جانے والوں کو وزیراعلیٰ سندھ نے مبارکباد بھی دی اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اپنی فیملیز کے ساتھ صحت مند زندگی گزاریں گے۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسوں کی تعداد 410 ہوگئی ہے، جس میں کراچی کے 143، 265 زائرین اور دیگر اضلاع کے 2 ہیں۔

 کراچی میں مقامی منتقلی کی تعداد بھی 91 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 4041 سیمپلز بشمول کراچی کے 2443، دیگر اضلاع کے 168 اور 1430 زائرین کےنمونوں کی جانچ کی گئی۔ 

نتیجہ سے پتہ چلتا ہے کہ کراچی کے 143، دیگر اضلاع کے 2 اور 265 زائرین کی تشخیص مثبت آئی۔ چند 485 نتائج بشمول کراچی کے 83، دیگر اضلاع کے 93 اور309 زائرین کے نتائج زیر التوا ہیں۔

واضح رہے کہ سکھر۔1 میں 796مریض زیر علاج ہیں، 303 سکھر II ، 83 لاڑکانہ ، 98 ملیر میں اور 104 گھروں پر آئسولیشن میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت نے کورونا کیس میپنگ کا آغاز کردیا ہے۔ 

نقشہ سے پتہ چلتا ہے کہ گڈاپ میں تین، گلشن اقبال میں 15، 9 گلبرگ، جمشید ٹاؤن میں9 ، لیاقت آباد میں 7، ملیر میں4، 10 ناظم آباد ، نارتھ کراچی میں 3 ، اورنگی میں ایک، صدر ٹاؤن میں 41 کیسز ہیں۔ 

 اس طرح سے 143 کیسز میں سے 122 کیسز کی میپنگ کی جاچکی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ میپنگ کے اعداد و شمار ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ شیئر کریں تاکہ وہ محدود علاقوں میں اس پر قابو پانے کے لئے ضروری اقدامات کرسکیں۔

روزانہ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں نمونیا کے 1874 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ان میں سے 251 کے ٹیسٹ کیے گئے جبکہ نجی اسپتالوں میں 702 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں سے 21 کے ٹیسٹ کیے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے گذشتہ اجلاس میں محکمہ صحت کو ہدایت کی تھی کہ وہ گھروں میں نمونے لینے کے انتظامات کو بہتر بنائیں۔ محکمہ صحت نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انڈس اسپتال کی 18 موبائل کلینک گاڑیاں نمونے لینے کے لیے فراہم کی گئی ہیں۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اب بھی بغیر کسی پابندی کے یہاں وہاں نقل و حرکت کررہے ہیں۔ صرف لاک ڈاؤن مسلط کرنا مقصد نہیں تھا۔

انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ وہ سخت اقدمات کریں اور لاک ڈائون کو مزید سخت بنائیں اور شہر میں لوگوں کو گھومنے نہ دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام دکانیں بشمول کریانے کی دکانیں رات8 بجے سے صبح 8 بجے تک مکمل طورپر بند رہیں گی۔ لیکن میڈیکل اسٹورز اور اسپتال حسب معمول کھلے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ تمام بڑی صنعتوں کو بند کرادیں اور بینکوں کو ہدایت کریں کہ وہ اپنی ضروری برانچیں کھولیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈاکٹر لاک ڈائون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ چین کے ووہان انسٹی ٹیوٹ برائے وائرولوجی نے COVID-19 کے نمونے جانچنے کے لئے ایک مشین تیار کی ہے۔ مشین گلے کی swab قبول کرتی ہے جبکہ مروجہ نظام ناک کے swab کو قبول کرتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے پرنسپل سکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ڈاکٹر فیصل اور ڈاکٹر باری کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور فیصلہ کریں کہ مشین پاکستان کے لئے موزوں ہے یا نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ مشین کی خریداری کے حق میں ہو تو پھر 100 مشینوں کی خریداری کا آرڈر کریں۔

انہوں نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت سے بھی درخواست کریں گے کہ وہ ایک خصوصی جہاز سندھ کے لیے مشین کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے بھیجیں۔

تازہ ترین