وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ یہ وقت کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کا ہے، گلے شکووں کا نہیں ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی رہنما کورونا وائرس سے متعلق بات چیت کو جاری رکھیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی پارٹیوں کو اپنے اقدامات سے آگاہ کرنا چاہتے تھے، یہ وقت کورونا وائرس کے خلاف مل کر لڑنے کا ہے۔
گزشتہ روز کورونا وائرس کے حوالے سے پارلیمانی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سے پاکستانی طلباء کو واپس نہ لانے کا فیصلہ درست ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکاء نے مفید تجاویز دی ہیں، سیاست سے بالاتر ہو کر ہمیں ایک قومی جذبے کی ضرورت ہے، تمام صوبے اپنے وسائل کے مطابق بہترین کام کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایران کے شہر قم میں زائرین بہت بڑے اجتماع میں شرکت کر کے قافلوں کی شکل میں 400 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے تفتان پہنچے، تفتان سے آنے والے 1247 زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا، چین سے پاکستانی طلبا کو واپس نہ لانے کا فیصلہ درت ثابت ہوا، چین کی جانب سے پاکستان کو ہر ممکن معاونت اور تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: وزیرِ خارجہ کا ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ختم کرے، ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مشکل کی اس گھڑی میں عالمی برادری ایران پر سے پابندیاں ہٹائے۔