پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب، وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے کوویڈ 19 وبائی بیماری کے ساتھ ساتھ بیماری کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا، اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فرانسیسی حکام کی جانب سے وائرس پر قابو پانے کے لئے کیےجانے والے اقدامات کی تعریف کی اور فرانس میں متاثرہ 13 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کرنے پر فرانس کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے وزیر خارجہ لی ڈریان کو اس وباء پر قابو پانے کے لئے پاکستان میں جاری اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے آگاہ کیا کہ کوویڈ 19 کے باعث پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وبا دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پھیل چکی ہے، اور اس صورتحال نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے اس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے مربوط روش اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
ایران کی صورتحال کے پیش نظر شاہ محمود قریشی نے پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے اور انسانی امداد میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ایرانی حکام قابل قدر انسانی جانوں کو بچانے کے قابل بن سکیں۔
انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مواصلات اور لاک ڈاؤن پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا جو 8 ملین کشمیریوں کو COVID-19 وبائی امراض کو موثر انداز میں قابو کرنے کے لئے ضروری معلومات اور ضروری طبی سامان سے محروم کررہا ہے۔
وزیر خارجہ نے ترقی پذیر دنیا کے مالیاتی نظام کی نازک حالت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یورپی یونین کے ایک اہم رکن، جی۔7 اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے فرانس اپنا کردار ادا کرنے کو کہا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایران کی صورتحال کاجائزہ لینے اور ترقی پذیر ممالک کو قرضوں سے نجات فراہم کرنے کی ضرورت سے متعلق وزیر خارجہ کے جائزے پر اتفاق کیا، اور ایران پر عائد پابندیوں کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ لی ڈریان نے اظہار یکجہتی کرنے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور بحران پر قابو پانے کے لئے مزید تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے رابطے میں رہنے پر بھی رضا مندی کا اظہار کیا۔