لاک ڈاؤن کے دوران بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے، گوشت، چینی، آٹا، سبزیاں سب مہنگی ہوگئیں۔
کوئٹہ میں لاک ڈاؤن کے دوران آٹے، چینی، گوشت، سبزی کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کو مشکلات میں مبتلا کر دیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز سے بھی آٹا اور چینی غائب ہوگئی، جس سے غریب طبقہ ذہنی کوفت کا شکار ہو گیا۔
چینی کی قیمت پانچ روپے کلو اضافے کے بعد 85 روپے کلو ہو گئی، 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 100 روپے اضافے کے بعد 1100 روپے ہو گئی۔
بعض علاقوں میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا ا یک ہزار 150 روپے میں بھی فروخت کیا جا رہا ہے، انتظامیہ نے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کر رکھی ہے۔
دوسری جانب گائے اور بکرے کے گوشت کی اضافی قیمت پر فروخت بھی جاری ہے، بغیر ہڈی کا گائے کا گوشت مقررہ نرخ 480 روپے کی بجائے 560 سے 580 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
بکرے کا گوشت مقررہ 780 روپے کی بجائے ایک ہزار روپے فی کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے۔
انتظامیہ اپنے مقرر کردہ سرکاری نرخنامے پر عمل کروانے میں ناکام ہوگئی ہے۔
مہنگائی کے اس طوفان میں شہر کے بیشتر یوٹیلیٹی اسٹورز پر سے آٹا اور چینی غائب ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: آٹے، چینی کی FIAرپورٹ پر کارروائی کی جائے: شہباز شریف
یوٹیلیٹی اسٹور انتظامیہ کے مطابق آٹے اور چینی کی سپلائی قلیل مقدار میں ہوتی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر جتنا آٹا اور چینی آتی ہے فوراً ہی فروخت ہو جاتی ہے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز پر 20 کلو فائن آٹے کی قیمت 800 روپے رکھی گئی ہے، جبکہ چینی کی فی کلو قیمت 68 روپے مقر ر کی گئی ہے، شہرمیں آٹےکا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے اور چینی 85 روپےفی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔
ادھر کوئٹہ میں لاک ڈاؤن تیرہویں روز بھی جاری ہے، شہر بھر کی مارکیٹس، بازار اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔
شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ اور دیگر شہروں کے لیے ٹرانسپورٹ سروس بھی بدستور بند ہے، شہر میں لو گوں اور گاڑیوں کی آمدورفت نہ ہونے کے برابر ہے تاہم صرف اشیائے خورد و نوش، دودھ، دہی، گوشت، سبزی کی دکانیں، میڈیکل اسٹورز اور تندور کھلے ہوئے ہیں۔