• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


امریکا میں کورونا وائرس سے ایک ہی روز 2 ہزار افراد لقمۂ اجل بن گئے، مجموعی اموات چین سے قریباً 4 گنا اور بیماروں کی تعداد 5 گنا زیادہ ہوگئی۔

کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتیں 12ہزار 854، جبکہ بیمار افراد کی تعداد 4 لاکھ412 ہو گئی۔

3 لاکھ 65 ہزار 884 کورونا کے مریض اب بھی امریکا بھر کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جن میں سے 9 ہزار 169 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 21 ہزار 674 کورونا مریض اب تک صحت یاب ہوئے ہیں۔

افریقی امریکی سب سے زیادہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، وینٹی لیٹرز کم پڑنے کے سبب حاملہ خواتین، ہیلتھ ورکرز اور سیاستدانوں کو ترجیح دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

گرچہ نئے تخمینے کے مطابق امریکا میں ہلاکتوں میں کمی آئے گی تاہم اگست تک 82 ہزار افراد کی کورونا کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ بھی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے 2 کھرب ڈالر بیل آؤٹ پیکیج کی نگرانی کرنے والے انسپکٹر جنرل کو فارغ کر دیا جس پر ڈیمو کریٹس نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کورونا نے دنیا بھر میں 14 لاکھ سے زائد افراد کو جکڑ لیا

صدر ٹرمپ نے چین کی طرف داری کا الزام لگاتے ہوئے عالمی ادارۂ صحت کی امداد میں کٹوتی کی دھمکی بھی دے دی ہے تاہم عالمی یومِ صحت پر یہ دھمکی دینے کے بعد سخت سوالات کاسامنا ہوا تو ٹرمپ اپنے الفاظ سے پیچھے ہٹتے نظر آئے۔

کورونا وائرس سے بڑھتی اموات اور لاک ڈاؤن کے سبب امریکی معیشت انتہائی بحران کا شکار ہے جسے سہار ا دینے کے لیے ڈھائی سو ارب ڈالر کا نیا بیل آؤٹ پیکیج اسی ہفتے کانگریس میں پیش ہونے کا امکان ہے، اس سے پہلے سوا 2 کھرب ڈالر کا پیکیج منظور کیا جا چکا ہے۔

تازہ ترین