• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری، مختلف شہروں میں احتجاج اور بھوک ہڑتالی کیمپ

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری، مختلف شہروں میں احتجاج اور بھوک ہڑتالی کیمپ


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف لاہور، ملتان، پشاور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں آج بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا۔

لاہور میں صحافیوں اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے بھوک ہڑتال کی اور میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

کیمپ کے شرکا کا کہنا تھا کہ میر شکیل کو گرفتار کر کے میڈیا کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ حکومت میڈیا کے 6 ارب روپے کے واجبات فوری ادا کرے۔

ملتان میں جنگ دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ میں شریک وکلا اور صحافیوں نے میر شکیل کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف نعرے لگائے۔

صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔

ممبر پنجاب بار کونسل داؤد وینس کا کہنا تھا کہ حکومت نیب کو اپنے آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

نائب صدر ڈسٹرکٹ بار بشیر انصاری کا کہنا تھا کہ پراپرٹی کیس میں مداخلت نیب کا دائرہ کار نہیں ہے۔

ادھر پشاور میں بھی جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے باہر تیسرے روز منعقدہ بھوک ہڑتالی کیمپ میں میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 

خیبر پختونخوا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے عہدے داروں نے احتجاجی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

کوئٹہ کی جنگ بلڈنگ کے سامنے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لیے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کا آج دوسرا روز تھا۔

جنگ ایمپلائیز یونین کے صدر عبد الصمد مینگل، کاشف حسین، ماما عبدالرحمٰن نے بھوک ہڑ تال کی۔

کیمپ کے شرکاء نے میرشکیل الر حمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ جھوٹے مقدمہ میں میرشکیل الرحمٰن کے خلاف انتقامی کارروائی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ 

تازہ ترین