معروف اداکار نعمان اعجاز کا کہنا ہے کہ مذہب، رنگ، نسل ،ذات پات سے بالاتر ہوکر دوسروں کی مدد کریں کیونکہ سب سے بڑا مذہب ہی انسانیت ہے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف اداکار نعمان اعجاز نے تصویر اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُنہوں نے گلزار صاحب کی خوبصورت نظم کے ساتھ ہی دُنیا کی موجودہ صورتحال پر کچھ اچھی باتیں بھی بولیں۔
نعمان اعجاز نے اپنی ویڈیو کا آغاز کرتے ہوئےکہا کہ ’میں اللّہ تعالیٰ کا شُکر ادا کرتا ہوں کہ اُس نے مجھے ایک اور دن دیکھنا نصیب کیا۔‘
اداکار نے کہا کہ ’کسی نے مجھے واٹس ایپ پر گُلزار صاحب کی ایک پُرانی نظم بھیجی تو میں نے سوچا کہ یہ نظم آپ لوگوں کو بھی سُنا دوں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ نظم کچھ یوں ہے:
بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کیا ہے
موت سے آنکھیں ملانے کی ضرورت کیا ہے
سب کو معلوم ہے باہر کی ہوا قاتل ہے
یونہی قاتل سے اُلجھنے کی ضرورت کیا ہے
ایک نعمت ہے زندگی اسے سنبھال کے رکھ
قبرستان کو سجانے کی ضرورت کیا ہے
دل کے بہلانے کو گھر میں ہی وجہ کافی ہے
یونہی گلیوں میں بھٹکنے کی ضرورت کیا ہے
نعمان اعجاز نے یہ نظم پڑھنے کے بعد کہا کہ ’گُلزار صاحب کی یہ نظم اتنی خوبصورت ہے کہ سب کچھ کہہ دیتی ہے۔‘
اداکار نے کہا کہ ’جب ملک کی بات آتی ہے تو سب کے اندر حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوجاتا ہے اِسی طرح ملک کو کورونا سے بچانے کے لیے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ’یہاں میرا ایک سوال ہے کہ وہ کونسا کیڑا ہے جو آپ لوگوں کو گھروں میں چین سے بیٹھنے نہیں دیتا ہے اور بار بار آپ کو گھر سے باہر جانے پر اُکساتا ہے۔‘
اِس کے بعد نعمان اعجاز نے مشہور شاعر، مصنف اور مکالم نگار واصف علی واصف کی ایک بات کہی:
جس کی شکل انسانوں جیسی ہو، اُس کی مدد کرنے سے گُریز نہیں کرنا چاہیے، بھول جائیں کہ اُس کا تعلق کس مذہب سے ہے، کس ملک سے ہے، کس ذات پات سے ہے۔
اداکار نے کہا کہ ’میں نے یہاں یہ بات اِس لیے کہی ہے کیونکہ مجھے ایک بات کا بہت دُکھ ہے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’کسی شخص کو مدد کی ضرورت تھی لیکن اُس کا تعلق کسی دوسرے مذہب سے تھا تو اُس کی مدد کرنے پر اعتراض کیا گیا کہ ہم کیوں اِس کی مدد کریں جسے دیکھ کر مجھے بہت زیادہ افسوس ہوا۔‘
نعمان اعجاز نے کہا کہ ’انسانیت بہت بڑی چیز ہے سب سے بڑا مذہب ہی انسانیت ہے۔‘
اداکار نے کہا کہ ’میں تیسری ایک اور اہم بات یہ کرنا چاہتا ہوں کہ اللّہ پاک نے تمام عبادت گاہیں بند کردیں ہیں اور اِس کی وجہ یہ ہے کہ ہم آگے کا سوچ کر اللّہ کے خوف سے اُس کے حقوق تو پورے کر ہی دیں گے لیکن پہلے ہمیں حقوق العباد پورے کرنے ہیں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ’اگر ہم گھر بیٹھ گئے ہیں اور ہم سے گھر کی صفائی نہیں ہوتی ہے تو ہمیں اپنے اندر کی صفائی شروع کر دینی چاہیے۔‘
نعمان اعجاز نے کہا کہ ’ہمارے لیے ہمارے اندر کی صفائی بہت ضروری ہے اپنے اندر سے نفرتیں، گلے، شکویں، شکایتیں یہ سب نکال کر باہر پھینک دیں پھر آپ اللّہ کا بھی شُکر ادا کریں گے اورآپ کی زندگی بھی بہت اچھی گُزرے گی۔‘
اداکار نے اپنے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ’خود کو تبدیل کرنے کا یہ سب سے بہترین وقت ہے۔‘