• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آن لائن چائلڈ گرومنگ میں ملوث افراد کیخلاف مہم شروع

لندن (پی اے) سکاٹ پولیس نے کورونا لاک ڈائون کے بعد آن لائن چائلڈ گرومنگ کے بڑھتے واقعات اور اس میں ملوث افراد کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے، جس کا بنیادی مقصد بچوں کو ان درندوں کی دستبرد سے بچانا ہے۔ سوشل میڈیا پر شروع کی گئی اس مہم کو ’’Get Help Or Get Caught‘‘ (مدد لیجئے یا پکڑے جائیں) کا نام دیا گیا ہے۔ اس مہم کے ذریعے ان افراد کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا گیا ہے، جو پہلے بھی چائلڈ گرومنگ میں ملوث رہے یا جن کے اس سیکس گرومنگ میں ملوث ہونے کا خطرہ ہو۔ اس حوالے سے ایک ویڈیو انتباہ جاری کیا گیا ہے، جس میں چائلڈ گرومنگ کے ممکنہ کرتا دھرتائوں کو باور کرایا گیا ہے کہ بچوں کی آن لائن سیکس گرومنگ کسی طور قابل قبول نہیں اور جب بھی ایسا کچھ آن لائن ہوا تو اس سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل ڈنکن سلوان نے کہا کہ بچوں کو آن لائن بدسلوکی سے بچانا ہماری بڑی ترجیحات میں سے ایک ہے اور یہ کورونا کے خلاف اس لاک ڈائون کے دوران بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے، ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ لوگ گھروں میں ہیں، ان کے پاس انٹرنیٹ تک رسائی کا دورانیہ بہت بڑھ گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آن لائن چائلڈ گرومنگ کا خطرہ انتہائی سطح پر پہنچ گیا ہے، آن لائن چائلڈ ابیوز ورچول نہیں بلکہ حقیقت ہے، گرومنگ، غیر مہذب کمیونیکیشن اور بچوں کو جنسی معاملوں میں حصہ لینے پر مجبور کرنا یہ سب انتہائی سنجیدہ جرائم ہیں، ان کے ذمہ داران کو شناخت کرنا اور ان کی گرفتاری ضروری ہے، تاکہ وہ اپنے کرتوتوں کی سزا پا سکیں، صرف سزا ہی نہیں بلکہ ممکنہ طور پر خاندان سے دوری، ساکھ اور ملازمت یا روزگار سے محرومی بھی ایسے افراد کا مقدر بن سکتی ہے۔ چائلڈ گرومنگ کے ذمہ دار اپنی حرکتوں کے خود ذمہ دار ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ سمجھیں اور خود کو ان معاملات میں ملوث ہونے سے روکیں، اس کیلئے مدد لیں یا پھر پکڑے جائیں۔ اس مہم کو فیس بک، ٹویٹر، سنیپ چیٹ اور یو ٹیوب پر ابتدائی طور پر 4 ہفتوں کیلئے چلایا جائے گا، جس پر 55 ہزار پونڈ کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ کمپین گروپ ’’سٹاپ اٹ نائو‘‘ کے ڈائریکٹر سٹیورٹ الارڈائس نے کہا کہ بہت سے لوگ، جو آن لائن چائلڈ گرومنگ میں پکڑے گئے، یہ تسلیم کرتے ہیں کہ انہوں نے غلط کیا، تاہم انہیں نہیں پتہ کہ اس سے کیسے بچا جائے، ہمارا گروپ ایسے ممکنہ آفنڈرز کیلئے ایک ہیلپ لائن چلا رہا ہے اور میں اپیل کرتا ہوں کہ ایسے افراد ہم نے خفیہ طور پر رابطہ کر کے ہر طرح کی مدد لے سکتے ہیں۔

تازہ ترین