• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قازقستان، پاکستانی بزنس مین کی پاکستان میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی اپیل

قازقستان میں مقیم سینئر پاکستانی اور پاکستان بزنس ایسوسی ایشن قازقستان کے صدر سرفراز حسین نے کہا ہے قازقستان میں اس وقت پانچ سو پاکستانی شہری کاروباری مقاصد کے لیے مقیم ہیں جو اللہ کے فضل سے کو رونا سے محفوظ ہیں تاہم یہاں بزرگ شہریوں کو زیادہ محفوظ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جن کوکو رونا سےزیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔

سرفراز حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں حکومتِ پاکستان سے گزارش کروں گا 10فیصد لوگوں کی وجہ سے پاکستان میں 90فیصد لوگوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں کرونا وائرس بچوں پر یا عمررسیدہ لوگ یا عمررسیدہ وہ لوگ جو پہلے سے بیمار ہیں ان پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اب تک جو اموات سامنے آئی ہیں ان میں زیادہ تعداد عمررسیدہ لوگوں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر 60% لوگ جو نوجوان ہیں اور 30% بچے ہیں اور 10% عمررسیدہ لوگ ہیں۔ پاکستان کے اندر آپ جانتے ہیں کہ 10% لوگوں کی وجہ سے ہم نے 90% لوگوں کی جان کو خطرہ لاحق کیا ہوا ہے روزگار کی وجہ سے، اسکو فوری طورپر ختم کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فوری طورپر لاک ڈاون کو ختم کرکے 90% لوگوں کو آزادی دی جائے، اس میں سے 60% لوگ روزگار کماکے اپنے گھر کو چلاسکیں گے۔ اس سے بے روزگاری ختم ہوگی اور ملک میں خوشحالی آئے گی۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو لاک ڈاون کی وجہ سے اور بے روزگاری کی وجہ سے افراتفری کا عالَم پھیل سکتا ہے اور ملک میں خانہ جنگی چھڑ سکتی ہے، جس سے ملک بہت بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نقصان سے بچنے کے لیے فوری طور پر لاک ڈاون کو ختم کیا جائے اور 10% لوگوں پر فوری طورپر پابندی لگائی جائے اور انکے گھر والے انکو گھر میں پابند رکھیں اور حکومتی ادارے اور باقی 90% لوگوں کو آزادی دی جائے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس طریقے سے جو 10% لوگ ہیں وہ بھی بیماری سے بچ سکتے ہیں اور اُن 10% کی وجہ سے وہ 90% بھی بچ سکتے ہیں ۔ اس طریقے سے پاکستان ایک بہت بڑی کامیابی حاصل کر سکتا ہے اور بہت تھوڑے سے نقصان پہ اس مشکل سے نکل سکتا ہے۔

تازہ ترین