• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

با زا رکھو لنے کی کال دینے والے تاجر غائب اور ضلعی انتظامیہ پشاور لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرنے میں ناکام لاک ڈاؤن پر عمل نہیں کرایا جا سکا

پشاور(وقائع نگار)وفاقی حکومت کے کئی کاروبار کھولنے کے فیصلے کے بعد اندرون شہر ، کینٹ اور یونیورسٹی روڈ پر دکانیں کھلی رہی جبکہ کاروبار کھلا رکھنے کی کال دینے والے تاجر رہنما منظر عام سے غائب رہے اور ضلعی انتظامیہ پشاور لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرنے میں ناکام نظر آئی دوسری جانب دکانوں کو کھولنے اور بند کرنے کے معاملے پر لڑائی جھگڑے شروع ہو گئے ہیں بدھ کے روز شہر کے بیشتر علاقوں میں سینکڑوں دکانیں جزوی طور پر کھل گئی ہیں تاہم سیکورٹی فورسز کے دستوں کے گشت کے باعث دوبارہ بند کردیئے گئے ضلعی انتظامیہ پشاور ، ٹاؤن ون انتظامیہ ، کیپٹل سٹی پولیس کی جانب سے اجلاسوں میں مصروف ہونے کے بعد لاک ڈاؤن پر عمل درآمدنہیں کرایا جا سکا شہر کے بعض بازار گزشتہ روز کھل گئے تھے جبکہ گورنمنٹ کالج چوک ، فقیر آباد ، دلہ زاک روڈ ، کوہاٹ روڈ ، بخشو پل ، افغان کالونی ، شیخ آباد ، سمیت بعض علاقوں میں باقاعدہ طور پر دکانیں کھل گئی ہیں تاجروں نے مزید لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرنے سے انکار کیا ہے یونین کے عہدیداروں اور تاجروں کے دوران اختلافات بھی اس حوالے سے پیدا ہو گئے ہیں سکندر پورہ میں یونین کے عہدیدار کی دکان کھولنے کے معاملے پر تاجر مشت گریبان ہو گئے کریم پورہ بازار ، شاہین بازار ، جھنڈا بازار بھی جزوی طور پر کھل گیا ۔ اشرف روڈ پر صابن فروشوں اور ڈرائی فروٹ کی دکانیں بھی کھل گئی ہیں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث سینکڑوں شہری خریدار ی کے لئے بازاروں کا رخ کر رہے ہیں
تازہ ترین