جنگ گروپ کے روح رواں میر جاوید الرحمن، سچے عاشق رسولﷺ اور مذہب سے خصوصی نسبت اور انسیت رکھنے والی شخصیت تھے ، چند برس قبل میری پہلی کتاب’ پاکستان سے جاپان تک ‘کی اشاعت ہوئی تھی۔ کراچی میں ہونے کی وجہ سے مجھے موقع ملا کہ میر جاوید الرحمن سے ملاقات کی جائے ، ملاقات کا وقت لینے کے لیے فون کیا ،آپریٹر کے ذریعے فوری رابطہ ہوگیا ، اخبار جہاں میں ہفتہ وار کالم کا سلسلہ چل رہا تھا لہذا فوری شناسائی بھی ہوگئی، میں سمجھ رہا تھا کہ شاید اگلے روز کا وقت ملے گا ،لیکن اگلے چند گھنٹوں میں ہی میر جاوید الرحمن نے دفتر آنے کی دعوت دے دی ، لہذا چند گھنٹوں بعد میں میر جاوید الرحمن صاحب کے دفتر میں موجود تھا ، جاوید صاحب کو جاپان سے خاص انسیت تھی وہ کئی دفعہ جاپان جا بھی چکے تھے جبکہ اپنی نوجوانی کے دور میں کئی دن جاپان میں گزارے بھی تھے ۔
میر جاوید الرحمن نے مجھے جاپان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد یعنی میر صحافت میر خلیل الرحمن کی ہدایات کی روشنی میں انھوں نے دو ہفتے جاپان میں گزارے تھے اور جاپان کے حوالے سے خصوصی رپورٹس بھی اس وقت روزنامہ جنگ اور جنگ میگزین میں شائع ہوئی تھیں ۔ گپ شپ کے بعد میں نے انھیں اپنی نئی کتاب پیش کی تو انھوں نے کہا کہ وہ ضرور اس کتاب کو پڑھیں گے بلکہ تبصرہ بھی کریں گے ۔کافی دیر گپ شپ کے بعد میں اخبار جہاں کے اس وقت کے ایڈیٹر کے ساتھ ان کے کمرے میں چلا گیا، تھوڑی ہی دیر میں مجھے جاوید صاحب کا بلاوا آگیا کہ کمرے میں تشریف لائیں ، پھر انھوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے سرسری طور پر کتاب دیکھی ہے سب کچھ ٹھیک لگ رہا ہے لیکن آپ نے تصاویر کے سیکشن میں مدینہ منورہ کی اور خانہ کعبہ کی تصاویر درمیان میں شائع کی ہیں جو بطور مسلمان ہمیں زیب نہیں دیتا ، آپ کو چاہیے تھا کہ تصاویر کے سلسلے کا آغاز ہی اپنی عمرے اور خانہ کعبہ اور مدینہ منورہ کی تصاویر سے کریں ۔
میں نے بھی فوراََ اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اس غلطی کو ٹھیک کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ، میر جاوید الرحمن اور میر شکیل الرحمن کی تربیت ان کے والد میر خلیل الرحمن نے کچھ اس طرح کی تھی کہ ان کے خاندان میں اخلاق اور شائستگی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے ،بڑوں کا ادب ، چھوٹوں کا لحاظ ، ملازمین سے مروت سب کچھ موجود ہے جو ایک خاندانی افراد کی نشانی ہوتی ہے ، آج میر جاوید الرحمن اس دنیا میں نہیں رہے ہیں، صحافت میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میر خلیل الرحمن اور میر جاوید الرحمن کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ، (آمین)
پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر اور معروف کاروباری شخصیت رانا عابد حسین نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو فوری انصاف کی فراہمی اور رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری قوم کو قدرتی آفت کورونا جیسی وبا سے نبر آزما ہے، ایسے وقت میں پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی ایک چونتیس برس پرانے اور جھوٹے مقدمے میں نیب کے قانون کے برخلاف گرفتار کرکے ظلم و ناانصافی کی انتہاکردی ہے، جس کے خلاف پوری دنیا میں آواز بلند ہورہی ہے ۔رانا عابد حسین نے کہا کہ میر شکیل الرحمن کا گناہ صرف حکمرانوں کے کرتوتوں کوعوام کے سامنے لانا ، مظلوموں کی آواز بننا، باطل کے سامنے سر نہ جھکانا ہے، لیکن حکمراں شاید بھول چکے ہیں کہ یہ اقتدار زندگی بھر کے لیے نہیں بلکہ چند برسوں کے لیے ملتا ہے اور ان چند برسوں کے بعد حکمرانوں کو بھی احتساب سے گزرنا ہوگا، جسے برداشت کرنا ان کے لیے مشکل ہوگا ۔
رانا عابد حسین نے کہا کہ انھوں نے جاپان کی بزنس کمیونٹی کو میر شکیل الرحمن کے ساتھ ہونے والی سرکاری سطح پر زیادتی سے آگاہ کردیا ہے اور وہ میر شکیل الرحمن کی رہائی کے لیے ہر قانونی ، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سامنے آواز بلند کرتے رہیں گے ، رانا عابد حسین نے حکومت ، عدلیہ اور تمام بااختیار اداروں سے فوری طور پر میر شکیل الرحمن کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جاپان میں مقیم دیگر پاکستانیوں نے بھی جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔