• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں پہلی مرتبہ نئی قسم کے کورونا وائرس کی ایک ممکنہ ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کی اجازت دے دی گئی ہے۔

کلینیکل ٹرائلز کے لیے منظوری حاصل کرنے کے سلسلے میں یہ دنیا میں اپنی نوعیت کی صرف چوتھی ویکسین ہے۔

جرمنی کے وفاقی انسٹیٹیوٹ برائے ویکسین نے کہا ہے کہ اس نے جرمنی میں COVID-19 کی ایک ممکنہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے منظوری دے دی ہے۔

BNT162 نامی ویکسین کے انسانوں پر ٹیسٹ کے ابتدائی مرحلے میں اٹھارہ سے پچپن سال کی عمر کے دو سو صحت مند افراد کو مختلف مقدار میں دوائیوں کی خوراک دی جائے گی, دوسرے مرحلے میں خطرے سے دوچار افراد پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جرمنی کے پاؤل ایرلش انسٹیٹیوٹ ’پی ای آئی‘ نے بتایا ہے کہ جرمن شہر مائنز کی ایک کمپنی Biontech ’بیون ٹیک‘ یہ ویکسین تیار کر رہی ہے۔ انسٹیٹیوٹ کے مطابق بیون ٹیک دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین کے ٹیسٹ کے لیے منظوری حاصل کرنے والی چوتھی امیدوار ہے۔

اس ممکنہ ویکسین کی منظوری کے حوالے سے انسٹیٹیوٹ نے مزید بتایا ’’یہ فیصلہ ویکسین کے خطرات اور فوائد کا محتاط اندازہ لگانے کا نتیجہ ہے۔‘‘

بیون ٹیک کمپنی نے کہا ہے کہ دیو ہیکل فارماسیٹیکل کمپنی فائزر کے ساتھ مل کر BNT162 نامی ویکسین تیار کی جارہی ہے۔ 

امریکا میں بھی انسانوں پر آزمائش کی اجازت ملنے کے بعد اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کیے جائیں گے۔

تازہ ترین