سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کےعلاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔
سیاسی رہنما مصطفیٰ کمال، وسیم اختر اور حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی حمایت کی ہے، کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کو آخری آپشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے دوہفتے بہت اہم ہیں کہا ہے کہ ماہرین اور ڈاکٹرز کی رائے ماننے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت الگ بات کرتی ہے اور صوبائی حکومت الگ بات کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں ابھی بحران شروع نہیں ہوا، اگر ہوا تو مسائل سے نہیں نمٹا جاسکتا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلدیاتی نمائندے موجود ہیں، ضلعی سطح پر لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ڈاکٹرز کی بات کو سنجیدگی سےلینا چاہیئے، لاک ڈاون پر عمل درآمد کے لیے علما کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
وسیم اختر نے کہا ہے کہ اگریہ وائرس مزید پھیل گیا تو اسپتالوں میں اتنی گنجائش نہیں ہے، لاک ڈاؤن پر عمل کیا جائے، دات گھر پر کی جاسکتی ہیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ وائرس پھیلا تو وسائل نہیں ہیں۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جاری لاک ڈاؤن سے متعلق کہنا ہے کہ حکومت سب کے گھر پر راشن پہنچا دے اور مکمل لاک ڈاؤن کر دے۔
حافظ نعیم نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبے کی لڑائی کا سلسلہ کب تک رہے گا؟ سب کو آن بورڈ لے کر مشاورت سے فیصلہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز کو بھی اپنے معاملات دیکھنے ہوں گے، خوف نہیں پھیلانا چاہئے، عوامی سطح پر بات کرنے سے خوف پھیلتا ہے، ڈاکٹرز مشورے حکومت کو دیں۔