• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شکارپور: دس روز میں کورونا کے 78، کل 92 کیسز سامنے آگئے

شکارپور(نامہ نگار) محکمہ صحت،پولیس اورضلعی انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث کورونا کی وبا نے شکارپور میں اپنے پنجے گاڑھنے شروع کردیئے۔شہر میں مقامی سطح پر78کورونا مثبت نتائج سمیت متاثرین کی تعداد بڑھ کر 92تک پہنچ گئی،شہر کے دومحلوں کو سِیل کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ مختلف مقامات سے آئے ہوئے تبلیغی جماعتوں کے 14کیسز کو ملاکر یہ تعداد 92 تک جاپہنچی ہے۔ شہر میں تیزی سے کورونا وائرس پھیلنے کی اطلاع سے شہریوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔مستثنیٰ قرار دیئے گئے کاروبار کے علاوہ شہر کےتمام تجارتی مراکزسمیت کاروبار مکمل طور پر بند ہے۔ جبکہ اجازت یافتہ کھلی ہوئی دکانوں کے مالکان اور ٹھیلے بانوں سمیت غیر سنجیدہ شہریوں کو کسی قسم کی احتیاطی تدابیر اپنانے کا پابند نہیں کیا جارہا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق پانچ سو کے قریب لوگوں کے کوروناٹیسٹ کئے جاچکے ہیں،جن میں سے 78لوگوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔متاثرہ افراد میں سے پانچ کو آرمی پبلک اسکول،23کو ان کے گھروں کے اندرقرنطینہ کیا گیا ہے جبکہ 48کی منتقلی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے۔متاثرہ دومحلوں کو سِیل کرکےمتاثرین کےگھروں کے باہر پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔جبکہ 14تبلیغیوں کو سکھر میں قرنطینہ کیا گیا ہے جن کی مدت پوری ہونے کےبعد انہیں گھروں کو روانہ کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق آرمی پبلک اسکول میں قرنطینہ متاثرہ افراد کی شکایات سامنے آئی ہیں کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انہیں بنیادی سہولتیں اور کھانے پینے سمیت کسی قسم کاکوئی تعاون میسر نہیں ہے، جس کے باعث انہیں شدید مشکلات درپیش رہنے کے ساتھ صحت بگڑنے کے خدشات لاحق ہیں۔دوسری جانب شہریوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ سمیت ضلعی انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ہمارے کاروبار بند رکھنےاور دیگر شہروں کی طرف آمد ورفت معطل کرنے کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شہر میں اس طرح تیزی سے کورونا کیسز سامنے آنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

تازہ ترین