وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ واضح ہوگیا کہ پاکستان اور بھارت سمیت ہمارے خطے میں کورونا وائرس یورپ اور امریکا کی طرح مہلک ثابت نہیں ہوا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ مارچ کے وسط سے اموات ایک دو سے شرو ع ہوئیں، 6 دن سے ملک میں اموات کی یومیہ اوسط بڑھ کر 24 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے اموات کو صفر تک لانے کے لیے درکار اقدامات معاشی زندگی کے لیے بہت مہلک ہو جائیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک میں 1 کروڑ 80 لاکھ تک افراد بے روزگار ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے، موجودہ بندشوں کا اطلاق 9 مئی تک رہے گا، 9 مئی کے بعد کی حکمتِ عملی قومی رابطہ کمیٹی طے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 10 لاکھ آبادی پر اموات کی شرح 2ہے، شرحِ اموات کم ہونے میں بی سی جی ویکسین اور موسم کا اثر بتایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ممکن نہیں، اسد عمر
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان میں ہر ماہ اوسطاً 4 ہزار 800 افراد ٹریفک حادثات میں جان کھو بیٹھتے ہیں ، ایف بی آر کے ایک ماہ کے محصولات میں 119 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا کے مریضوں کے لیے 1400 وینٹی لیٹرز درکار ہیں، اوسطاً 35 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، مئی کے مہینے میں اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسد عمر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث کیے گئے لاک ڈاؤن میں 10 لاکھ چھوٹے ادارے ہمیشہ کےلیے بند ہونے کے خدشات ہیں۔