وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ممکن نہیں ہے، ہم مغرب کی اندھی تقلید کرنےوالے نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران مشکلات کو آسان بھی کرنا ہے لیکن بیماری بھی نہیں بڑھنے دینی۔
انہوں نے کہا کہ بیماری سے بچنا ہے، ساتھ روزگار کو بھی بچانا ہے، بات اب غریب طبقے سےنکل کرمتوسط طبقے تک پہنچ گئی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ فوری طور پر بندشیں لگائی گئیں، جس سے کیسز کنٹرول ہوئے لیکن اب ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوروناسے متعلق ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھانی ہے، کوشش کررہے ہیں کہ ایسا نظام لایا جائے جس میں مشکلات کم ہوں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ تمام صوبوں کے وزرائے صحت سے موجود نظام پر اتفاق ہوا ہے، ایک رائے یہ ہے کہ قرنطینہ مراکز سے بھی وائرس پھیل سکتا ہے، لوگوں کو بیماری کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مرحلہ وار روزگار کی سہولت دی جائیگی، جو فیصلے ہورہے ہیں وہ اتنے مربوط ہیں جتنے تاریخ میں کبھی نہیں ہوئے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ 13 اپرہل کو تمام وزرائے اعلیٰ کے اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا، افسوس ہوا کہ اجلاس کے بعد ایک جانب سے کچھ اور کہا گیا۔